اسلام آباد (جیوڈیسک) خصوصی عدالت میں پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت کے دوران پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے اپنے دلائل میں کہا کہ نواز شریف کا ذاتی وفادار نہیں ، نہ ہی پرویز مشرف سے کوئی دشمنی ہے۔ عدالت نے پراسیکیوٹر اکرم شیخ کی تقرری بارے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ خصوصی عدالت میں سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کر رہا ہے ۔ پراسیکیوٹر کی تقرری پر دلائل دیتے ہوئے پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہا کہ انہوں نے پرویز مشرف کے بارے میں صرف وہی کہا جو قانون کہتا ہے، پراسیکیوٹر کی تقرری میں کوئی آئینی یا قانونی سقم نہیں، ان کا کہنا تھا کہ شکایت کی تیاری، تفتیش اور شواہد جمع کرنے میں استغاثہ ٹیم کا کوئی کردار نہیں۔
اکرم شیخ نے عدالت کو بتایا کہ انہیں ٹکڑے ٹکڑے کر کے زبان کھینچنے اور آنکھیں نکالنے کی دھمکی دی گئی ،اگر ججز کو ان کے متعصب ہونے کا شبہ ہے تو انہیں کیس سے الگ کر دیا جائے۔ اپنے دلائل میں انور منصور نے کہا کہ سیکرٹری قانون کو پراسیکیوٹر کی تقرری کے نوٹیفکیشن کا اختیار نہیں تھا۔ اکرم شیخ نے کہا کہ پرویز مشرف کو مار دینا چاہیے، جس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ یہ الفاظ تو عدالت میں استعمال ہوئے ہی نہیں ، عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرکے سماعت کل تک ملتوی کردی۔