اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت خارجہ پالیسی سے متعلق وضاحت کرے کہ وہ سعودی عرب سے ملنے والی 1.5 ارب ڈالر کی امداد کو کسی دوسرے ملک کے داخلی معاملات میں استعمال نہ کرے۔
امریکہ اور روس کی جنگ سے پاکستان دہشت گردی کے بھنور میں پھنس چکا ہے۔ ماضی کی روایات کو اس امداد کے عوض دہرایا نہ جائے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر بحث کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے آج سعودی عرب سے ملنے والی 1.5 بلین ڈالر کی امداد کا انکشاف چند ماہ قبل کر دیا جاتا تو ہماری قیادت کو اعتراض نہیں تھا۔
ہمیں حکومت بتائے کہ اس امداد کے ساتھ کیا شرائط ہیں۔ 10 سالہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان معاشی لحاظ سے بہت نقصان ہوا ہے۔ ہمیں امداد کے عوض کسی دوسرے ملک کے خلاف اپنی خارجہ پالیسیوں کو تبدیل نہیں کرنا چاہیے۔
وزیر اعظم یا وزیر دفاع وضاحت کریں کہ اس مالی امداد کے عوض کسی دوسرے ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت کرنے کا پروگرام تو نہیں رکھتے۔ انہیں امداد کے حوالے سے ایوان کو اعتماد میں لینا چاہیے۔