گزشتہ برس پاکستان میں سزائے موت کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، ایمنسٹی

Amnesty International

Amnesty International

لندن (جیوڈیسک) ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ پچھلے برس دنیا میں سزائے موت کی شرح 15 فیصد بڑھی۔ چین، عراق اور ایران میں سب سے زیادہ مجرموں کو تختہ دار پر چڑھایا گیا جب کہ 2013 میں پاکستان میں کسی کو سزائے موت نہیں دی گئی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ Death Sentences and Executions 2013 کے مطابق 2013 میں تقریبا آٹھ سو افراد کو سزائے موت دی گئی۔

چین، عراق اور ایران میں سب سے زیادہ مجرموں کو تختہ دار پر لٹکایا گیا۔رپورٹ کے مطابق 2013 میں 778 افراد کو موت کی سزا دی گئی جبکہ 2012 میں 682 مجرموں کوعدالتی حکم کے مطابق موت کی سزا دی گئی تھی۔رپورٹ میں دعویٰ کیاگیاہے کہ 2012 کے مقابلے میں 2013 میں سزائے موت کے واقعات میں 15 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سعودی عرب میں 79 اور امریکا میں 39 افراد کو سزائے موت دی گئی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکرٹری جنرل سلیل شیٹھی کا کہنا ہے کہ صرف عراق اور ایران میں کل 538 افراد کو سزائے موت دی گئی جو کہ شرم کا مقام ہے۔ادارے کے مطابق 2013 میں پاکستان، متحدہ عرب امارات اور گیمبیا میں کسی بھی مجرم کی سزائے موت پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔