کوئلے اور لوہے کی کان کنی کے لئے پنجاب اور پولش حکام کے درمیان مذاکرات

لاہور: پنجاب میں کوئلے اور لوہے کی کان کنی میں تعاون کے حوالے سے پولینڈ کے تجارتی وفد ‘پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اور محکمہ معدنیات کے حکام کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ پولینڈ کے وفد کی قیادت ڈپٹی منسٹر آف کامرس /سیکرٹری آف سٹیٹ ٹوماسز ٹوم زی کیوکس نے کی جبکہ پاکستان میں پولینڈ کے سفیر اینڈری زج اننسز بھی اس موقع پر موجود تھے۔

مذاکرات میں انویسٹمنٹ بورڈ پنجاب کی نمائندگی ڈائریکٹر جنرل پراجیکٹس ڈاکٹر علی نوید پیرزادہ جبکہ محکمہ معدنیات کی نمائندگی سیکرٹری ارشد محمود نے کی۔ ڈاکٹر علی نوید پیرزادہ نے پولش وفد کو صوبے میں ملکی و غیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے انویسٹمنٹ بورڈ کے کردار کے حوالے سے بریفنگ دی۔ سیکرٹری معدنیات نے وفد کو سالٹ رینج میں کوئلے کے ذخائر کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہ وہاں 800 کے قریب کانیں کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کان کنی کے پرانے طریقے’ چھوٹے کاروبار اور لگنینٹ کی کم مانگ کوئلے کی کان کنی میں بڑی رکاوٹیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر چنیوٹ سالٹ رینج کے قریب لوہے کی کان کنی کر لی جائے تو پنجاب میں ایک سٹیل مل قائم کی جا سکتی ہے۔ اس سٹیل مل کے لئے کوئلے سے چلنے والے 200 میگاواٹ کا پاور پلانٹ لگانے کی تجویز بھی زیرغور ہے۔اس موقع پر پولش وفدسے کوئلے اور لوہے کی کان کنی کے حوالے سے تکنیکی اور مالی تعاون فراہم کرنے اور سٹیل مل میں سرمایہ کاری کی درخواست کی گئی۔