منی سوٹا (جیوڈیسک) امریکہ میں ایک ٹریفک حادثے کا شکار ہونے والے پاکستانی طالبِ علم کے اہلِ خانہ نے مناسب اور بروقت طبی سہولیات فراہم نہ کرنے پر ریاست منی سوٹا کے ہسپتال اور اس ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جہاں پر شازیب باجوا کا علاج کیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ حادثے میں شدید زخمی ہونے والے طالب علم شاہ زیب باجوہ رواں سال ممکنہ ملک بدری کی وجہ سے میڈیا کی سرخیوں کی زینت بنے تھے۔ مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ریاست منی سوٹا کے کلوکیٹ کمینٹی میموریل ہسپتال میں داکٹر کی جانب سے زیرِ علاج شاہ زیب باجوہ کو بروقت طبی سہولت فراہم نہیں کی گئی جس کی وجہ اس کے دماغ کو نقصان پہنچا اور اس کی سانس کو بھی وقت پر بحال نہیں کیا گیا۔
مقدمہ میں ہسپتال اور ڈاکٹر پیٹر ٹی اولسن کو مدعی بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر کی غفلت سے ‘مستقل طور پر زخمی’ اور غیر فعال ہے۔ ممقدمہ میں طبی علاج کی مد میں ڈاکٹر پر 75 ہزار ڈالر کا ہزجانہ کا بھی دعوی کیا گیا ہے، جبکہ یہ بھی کہا گیا کہ متاثرہ مریض اب بھی درد میں مبتلا ہونے کے ساتھ ساتھ جسمانی طور پر بھی معذوری کا شکار ہے۔