لاہور (جیوڈیسک) ٹی وی اور تھیٹر کے اداکار و ہدایتکار ذوالقرنین حیدر نے کہا ہے کہ ذو معنی جگتوں اور قابل اعتراض ڈانس نے تھیٹر کی اصل شکل کو بگاڑ کر رکھ دیا ہے، پیسہ بنانے کے چکر میں اکثریت کو چھوڑ کر چند لوگوں کی خواہش کو مد نظر رکھ کر اسٹیج ڈرامہ پیش کیے جا رہے ہیں۔
’’ذوالقرنین حیدر نے کہا کہ آج کا اسٹیج ڈرامہ ایک مخصوص طبقہ کی نمائندگی کر رہا ہے جب کہ اکثریت اسے دیکھنا پسند ہی نہیں کرتی، پاکستانی اسٹیج ڈرامہ پوری دنیا میں مقبول ہے مگر اس کا کریڈٹ موجودہ فنکاروں اور پروڈیوسرز نہیں بلکہ ماضی کے معروف فنکاروں، رائٹرز کو جاتا ہے جنہوں نے اصلاحی کامیڈی کرکے لوگوں کو تفریح فراہم کی، آج کے ڈرامہ میں اداکار یاد کی ہوئی جگتیں سنا کر گھروں کو چلے جاتے ہیں جب کہ لوگ صرف اداکارائوں کی پرفارمنس دیکھنے آتے ہیں اور اس کا برملا اظہار وہ ڈرامہ کے دوران کرتے رہتے ہیں۔ اسٹیج کی اصل شکل کی بحالی کے لیے سخت محنت اور سنجیدہ لوگوں کا ساتھ درکار ہے جو دور دور تک دکھائی نہیں دے رہا۔