رحمت الہی

Pakistan

Pakistan

چاروں طرف رشوت، سفارش، کرپشن ، اقربا پروری، ملاوٹ، مہنگائی اور ناانصافی کا راج ہے۔ پاکستان آئے دن آئی ایم ایف سے سخت شرائط پرنیا قرض لے رہا ہے.آئی ایم ایف کے حکم کے مطابق بجلی کی قیمت میں اضافہ کیا جارہا ہے ،گردشی قرضوںکا مزید بوجھ عوام کی خالی جیب پر ڈالا جارہاہے، شعبہ زراعت جو پاکستان کی ریڑ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے انتہائی خستہ حالی کا شکار ہے ، ماہرین آنے والے دنوں میں پاکستان میں پانی کے شدید بحران کی پیشنگوئی کررہے ہیں، حالات کے ہاتھوں تنگ مائیں اپنے بچوں کو قتل کررہی ہیں،ہوا کی بیٹی انصاف نہ ملنے کی وجہ سے خود کوآگ لگا کر موت کے حوالے کررہی ہے پھر بھی صدر پاکستان جناب ممنون حسین کے بقول اللہ کو پاکستانی قوم پر رحم آگیا ہے اور حکومت کشکول توڑنے میں بھی کامیاب ہوجائے گی ۔اُن کا کہنا ہے کہ معاملات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں اور یقین ہے کہ توانائی بحران پر جلد قابو پالیا جائے گا۔ صدر پاکستان جناب ممنون حسین کا تعلق کراچی کی تاجر برادری سے ہے اس لئے وہ سابق حکومت کی کارگردگی سے ناراض اور نا خوش تھے۔

جس کی ناقص اقتصادی پالیسیوں اور عدم توجہ کی وجہ سے کراچی سے تعلق رکھنے والے تاجر طبقے کی کمر توڑ کر بے روزگاری میں بڑی حد تک اضافہ کردیا ہے۔ پیپلزپارٹی کی ناقص پالیسیوں کا خمیازہ صرف تاجر ہی نہیں بلکہ پاکستان کا مزدور طبقہ بھی بھگت رہا ہے ۔آج روزگار اس قدر نایاب ہوچکا ہے کہ پنجاب جیسے قدرے خوشحال صوبہ میں 100میں سے 10افراد برسرروزگار ہیں باقی 90روزگار کی تلاش میں مارے مارے پھرتے ہیں جبکہ اُن میں سے کچھ لوگ جرائم پیشہ عناصر کے ہتھے بھی چڑ جاتے ہیں ۔یہ تو ہمیں ماننا پڑے گاکہ انسانی زندگی کی ضروریات انسان کو کسی بھی حد تک مجبور کرسکتی ہیں ۔صدر محترم نے شائد دوست ملک سے ملنے واے ڈیڑھ ارب ڈالرز کو رحمت الٰہی سمجھ لیا، اس لئے پُر ااُمید ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ عام آدمی کی زندگی میں ابھی تک کسی قسم کی بہتری نہ پیپلزپارٹی کے دور میں آئی اور نہ مسلم لیگ ن کے موجودہ دور حکومت میں۔جہاں تک بات بیرونی امداد اور قرضوں کی ہے تو یہ سلسلہ ہمیشہ سے جاری ہے۔

Allah

Allah

دوسری طرف دیکھاجائے تو باہرسے آنے والی ہرامداد حکمران طبقے پرہی رحمت الٰہی بن کربرسی ہے جبکہ بیرونی مفادات پورے کرنے کیلئے عوام کا خون نچوڑا جاتا ہے ۔حالیہ دنوں ڈالر کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کا بھی ابھی تک عوام کو فائدہ نہیں پہنچا۔کہا جارہا ہے کہ یکم اپریل یعنی جھوٹوں کے دن سے مہنگائی میں کمی واقعہ ہونا شروع ہوجائے گی کون نہیں جانتا کہ جب بھی ڈالر کی قیمت بڑھنے کی افواہ آتی ہے تو پاکستان میں ہر چیز کی قیمت میں اس لئے اضافہ کردیا جاتا ہے کہ ڈالر کی قیمت بڑھ گئی ہے جبکہ ڈالر کی قیمت کم ہوئے ہفتے بیت جانے کے باوجود ابھی تک کسی چیز کی قیمت اس لئے کم نہیں ہوئی کہ ڈالر کی قیمت نیچے آنے سے عوام کو فائدہ پہنچ پاتا۔صدر مملکت کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کو پاکستانی قوم پر رحم آگیا ہے لیکن میرے خیال میں جس دن اللہ تعالیٰ کو پاکستانی قوم پر رحم آگیا اُس دن ہر خاص و عام پاکستانی حکمران طبقے کی طرح مراعات یافتہ ہوگا۔صرف حکمران ہی نہیں بلکہ ہر پاکستانی شاہانہ زندگی بسر کرے گا یا پھر حکمران بھی عام پاکستانی کی طرح سادہ زندگی بسر کریں گے اورس ڑکوں اور عمارتوں کی تعمیر میں مزدور کے طور پر مزدوری کرتے نظر آئیں گے۔

اس وقت تو حکمرانوں کی سادگی کا یہ عالم ہے کہ جب صدر محترم ایک تقریب میں شرکت کے لئے فیصل آباد پہنچے تواُن کی سکیورٹی کیلئے 359افسروں سمیت 3ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ۔اس قدر سخت سکیورٹی حصار میں جبکہ میڈیا اور مسلم لیگ ن کے عام کارکن بھی اپنے ملک کے صدر کے قریب نہ پھٹک سکے ۔جس انسان کی حفاظت پر ہزاروں لوگ تعینات ہوں اُس پر ہونے والی رحمت الٰہی تو سمجھ آتی ہے۔ ایک طرف تھرپارکر میںپاکستانی عوام بھوک ،پیاس اور بیماری سے مررہے ہیں دوسری طرف ایک تندرست شخص اپنی زندگی کو محفوظ بنانے کیلئے ہزاروں اہلکاروں کو تعینات کرتا اور پھر کہتا ہے کہ اللہ نے پاکستانی قوم پر رحمت کردی ہے بالکل سچ ہے لیکن اس رحمت کے ساتھ حکومت کا واسطہ نہیں ہے کیونکہ پاکستان کے 20.18کروڑ عوام سدا سے رحمت الٰہی کی وجہ سے زندہ ہیں ورنہ حکمران طبقے نے توہردور میں غریب مار مہم چلائی ہے ۔غریب پھر بھی زندہ ہے یہ اللہ تعالیٰ کی رحمت نہیں تو اور کیا ہے ؟حکومت کا قرض پر قرض لینا اور دوست ملک سے ڈیڑھ ارب کا تحفہ لینا اور اُس پر جناب صدر کا کشکول توڑنے کا نیا دعویٰ عوام کے زخموں پر نئی نمک پاشی جیسا محسوس ہورہا ہے ۔سنا ہے عشق اندھا ہوتا ہے لیکن سمجھ نہیں آتا حکمران ہیں یا عاشق جن کوکچھ نظر آتا ہے۔

اور نہ ہی سمجھ آتاہے، تیز ترین میڈیا کے دور میں جبکہ عوام پل پل کی خبر سے باخبر رہتے ہیں پھر بھی وہ بات کہہ جاتے ہیں جس کا حقیقت سے دور دور تک تعلق نہیں ہوتا۔پھر بھی جناب صدر ممنون حسین کی اس بات کے ساتھ سو فیصد متفق ہوں کہ پاکستانی عوام پر اللہ کی رحمت ہوگئی ہے اور بہت سے اہم معاملات درست سمت میں چل رہے ہیں جن میں سے اہم ترین معاملہ طالبان سے مذاکرات کا ہے اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ حکومت پاکستان کی امن اور ملکی سلامتی کے لئے کی جانے والی کوشش کامیاب ہو اور وہ دن جلد آئے جب پاکستان کشکول توڑ کر خود کفیل ہو جائے (آمین)

Imtiaz Ali Shakir

Imtiaz Ali Shakir

تحریر:امتیاز علی شاکر:کاہنہ لاہور