اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ خصوصی عدالت میں جسٹس طاہرہ نے 6نکات پر مشتمل فرد جرم پڑھ کر سنائی۔ مشرف نے جرم صحت سے انکار کردیا ہے۔ فرد جرم میں کہا گیا کہ ویز مشرف نے بطور آرمی چیف 3 نومبر 2007 کو ایمرجنسی نافذ کی،پرویز مشرف نے بنیادی حقوق بھی معطل کیے۔
پرویز مشرف نے غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر پی سی او جاری کیا،پرویز مشرف نے آئین کو تہس نہس کر دیا،سنگین غداری کے مرتکب ہوئے۔ غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر پاکستان کے آئین کو معطل کیا گیا، پرویز مشرف نے غیرآئینی اور غیر قانونی حکم جاری کیا۔
اس طرح آئین کو تہس نہس کر کے سنگین غداری کا ارتکاب کیا گیا، فرد جرم آرڈر کے تحت آئین میں 270 ٹرپل اے کو شامل کیا گیا، ٓرڈر کے تحت آرٹیکل 175، 186 اے،198، 218 ،270 بی، 270 سی میں ترمیم کی گئی 20 نومبر 2007 کوبطو رصدرغیر آئینی وغیر قانونی طورپر آئینی ترمیمی آرڈر جاری کیا، پی سی او کے تحت چیف جسٹس پاکستان سمیت اعلیٰ عدلیہ کے کئی ججز کو برطرف کیا۔ مشرف نے بطور صدر ججوں کے حلف کا غیر آئینی اور غیر قانونی حکم جاری کیا، جنرل (ر) پرویز مشرف پر عائد ہونے والی فرد جرم کی کاپی جیو نیوز نے حاصل کر لی ۔