لاہور ہائیکورٹ نے 250 ڈاکٹروں کی برطرفی کو کالعدم قرار دے دیا

Lahore High Court

Lahore High Court

لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے دو سو پچاس ڈاکٹروں کو برطرف کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو ڈاکٹرز کی جانب سے بتایا گیا کہ پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے منتخب ہونے والے ڈاکٹرز کی جوائننگ کے لیے محکمہ صحت پنجاب نے مختلف کسی قسم کی شرائط عائد کر رکھی ہیں جس میں کہا گیا کے دوران سروس ڈاکٹرز نہ تو ٹریننگ کے لیے بیرون ملک جا سکتے ہیں اور نہ ہی کسی غیر ملکی سے شادی کر سکتے ہیں۔

اس حوالے سے حلف ناموں پر دستخط نہ کرنے والوں کو برطرف کیا جا رہا ہے۔عدالت نے اڑھائی سو ڈاکٹرز کو برطرف کرنے کا اقدام کالعدم قرار دیدیا جبکہ محکمہ صحت پنجاب کو دیگر 1100 ڈاکٹرز سے جوائننگ لینے کی بھی ہدایت دیتے ہوئے سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کر دی۔