اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتا محمد عارف کا کیس نمٹا دیا۔ ڈی جی آئی ایس آئی عدالت تو نہ پہنچے تاہم بیان حلفی جمع کرا دیا کہ محمد عارف آئی ایس آئی کی تحویل میں نہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں لاپتا محمد عارف کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس ریاض احمد خان نے ڈی جی آئی ایس آئی کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔ کرنل فیاض نے سربمہر رپورٹ اور ڈی جی آئی ایس آئی کی جانب سے بیان حلفی جمع کرایا۔ بیان حلفی میں کہا گیا ہے کہ لاپتا شخص آئی ایس آئی کی تحویل میں نہیں۔
اس موقع پر جسٹس ریاض احمد خان نے ریمارکس دیے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کو طلب کر کے خوشی نہیں ہوتی، جواب داخل کرنے کے لئے 6 ہفتوں کی مہلت مانگتے ہیں اور کوئی پیش بھی نہیں ہوتا، عدالتی نظام کا مذاق نہ اڑایا جائے۔ عد الت نے کیس نمٹاتے ہوئے حکم جاری کیا کہ معاملہ تفتیش طلب ہے اور شواہد مانگتا ہے ،جس کا عدالت کو اختیار نہیں، لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے کمیشن کام کر رہا ہے۔