برسلز (جیوڈیسک) امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے امن مذاکرات کو مکمل طور پر ختم سمجھنا قبل از وقت ہے۔ اسرائیل اور فلسطین کے امن مذاکرات کے لیے متعدد ممکنات موجود ہیں۔ برسلز میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور فلسطین کے امن مذاکرات کے حوالے سے یہ لمحہ بہت اہم ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا یہ مرحلہ بہت مشکل اور جذباتی ہے جس کے لیے بڑے فیصلوں کی ضرورت ہوتی ہے اور جس میں چند مشکل سیاسی فیصلے ہوتے ہیں۔ خیال رہے کہ جان کیری گزشتہ کئی ہفتوں سے فریقین سے براہِ راست مذاکرات شروع کرنے پر زور دے رہے ہیں تاہم ان کی کوششوں کو اس وقت دھچکا لگا جب اسرائیلی جیلوں میں قید 26 قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے اختلافات سامنے آئے۔
فلسطین کے صدر محمود عباس کا کہنا ہے کہ ان قیدیوں کو ہر صورت رہا کیا جائے کیونکہ اسرائیل نے جولائی میں شروع ہونے والے مذاکرات سے قبل ان کی رہائی کا وعدہ کیا تھا۔ تاہم اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ جب تک فلسطین مذاکرات شروع کرنے پر آمادگی کا اظہار نہیں کرتا وہ ان قیدیوں کو رہا کرنے پر ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔
جان کیری کے اس دورے سے چند گھنٹے قبل مغربی کنارے میں ہونے والے ایک اجلاس میں فلسطین کے صدر محمود عباس نے چوتھے جنیوا کنونشن کے ساتھ شروع بین الاقوامی معاہدوں کی توثیق کرنے کے لیے فلسطین کی ریاست کی جانب سے درخواستوں پر دستخط کیے۔ ان کی فتح تحریک اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کے اہم ارکان نے اس اقدام کی حمایت میں متفقہ طور پر ووٹ دیا۔