اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت نے طالبان کے مطالبات کے حوالے سے جواب دینے کے لئے دو دن کی مہلت مانگ لی ، دوسری طرف کالعدم تحریک طالبان کے حلقوں میں جنگ بندی جاری رکھنے میں اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔
خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ طالبان کے آگے کبھی نہ جھکتے لیکن امن کیلئے ہر کڑوا گھونٹ پینے کے لئے تیار ہیں۔
سابق صدر مشرف کے معاملے پر مصروفیات کے باعث حکومت اور طالبان کی مذکراتی کمیٹی کے درمیان رابطہ نہیں ہو سکا تھا تاہم اب حکومت نے طالبان کمیٹی کے کوآرڈی نیٹر مولانا یوسف شاہ سے رابطہ کر کے طالبان کے مطالبات کا جواب دینے کے لئے 2 روز کی مہلت مانگ لی ہے ادھر طالبان ترجمان شاہد اللہ شاہد کا کہنا ہے کہ جنگ بندی جاری رکھنے پر مشاورت ہو رہی ہے ، اس حوالے سے اختلاف رائے موجود ہے تاہم سیز فائر کے بغیر بھی مذاکرات ہو سکتے ہیں۔ان کا کہنا ہے اب تک کوئی مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا۔
اس لئے جنگ میں توسیع کا فیصلہ بھی نہیں ہوا۔مرکزی شوریٰ کا اجلاس جلد متوقع ہے جس میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا ادھر ٹی ٹی پی مہمند کے امیر خالد خراسانی نے سوشل میڈیا پر اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ جنگ کی بات سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کی گئی۔جنگ بندی میں توسیع کا فیصلہ مرکزی شوریٰ کرے گی، طالبان کے تمام گروہ امیر کی اطاعت کے مکمل پابند ہیں۔
دوسری طرف پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ طالبان کے آگے کبھی نہ جھکتے لیکن امن کیلئے ہر کڑوا گھونٹ پینے کے لئے تیار ہیں۔