اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعت و نشریات پرویز رشید نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کو بتایا ہے کہ امن کے قیام کیلئے طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل جاری ہے، حکومت کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ سب کو سیکورٹی دے سکیں۔
ماروی میمن کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی اطلاعات کے اجلاس میں میڈیا کیلئے سییکیورٹی پلان کا جائزہ لیا گیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کمیٹی کو بتایا کہ حکومت میڈیا ہاؤسز اور صحافیوں کے تحفظ کیلئے اقدامات کر رہی ہے، دہشت گردوں نے دھوکہ دینے کیلئے کئی مرتبہ صحافیوں کی فہرست جاری کی، فہرست میں نام نہ ہونے والے صحافیوں پر حملہ کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگرد ہم سب کو دھمکیاں دیتے ہیں،مجھے بھی نام لے کر دھمکیاں دی گئیں۔ صحافتی تنظیموں ، اے پی این ایس اور پریس کلب کی تجاویز پر عمل کریں گے۔ صحافیوں کی زندگیوں کے تحفظ کے ساتھ انکی لائف انشورنس بھی دیں گے۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔
سب کو اس ملک کے تحفظ کی جدوجہد کرنا ہو گی۔ دہشتگردی کسی ایک کا مسئلہ نہیں، یہ جنگ ہے ، ہم سب کوایک فوج بن کر لڑنا ہو گا۔ پرویز رشید کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے ایک نہیں درجنوں گروہ کام کر رہے ہیں ، اتنے وسائل نہیں کہ ہر ایک کو مکمل سیکیورٹی دی جا سکے۔