راولپنڈی (جیوڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف اے ایف آئی سی سے چک شہزاد فارم ہاؤس منتقل ہو گئے ، منتقلی کے فوری بعد ان کے روٹ پر دھماکا بھی ہوا ، دوسری طرف وزارت داخلہ نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست مسترد کر دی ہے جس کو سابق صدر نے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سابق صدر پرویز مشرف اے ایف آئی سی کے کمرے سے رات گئے چک شہزاد فارم ہاؤس کی کھلی فضا میں منتقل ہو گئے۔ منتقلی کا سارا پروگرام خفیہ تھا لیکن پھر بھی دھماکا ہو گیا۔
دھماکا مشرف کا قافلہ گزرنے کے تھوڑی دیر بعد فیض آباد کے قریب سڑک کنارے پانی کے پائپ میں نصب بارودی مواد پھٹنے سے ہوا۔ دھماکے میں آدھا کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
پولیس نے رپورٹ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں ادھر وزارت داخلہ نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست مسترد کر دی۔
جواب سابق صدر کے سیکورٹی افسر تک پہنچا دیا گیا ہے ، حکام نے واضح کیا ہے کہ ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے عدالت سے رجوع کیا جائے، سابق صدر نے ای سی ایل سے نام نہ نکالنے کے حکومتی اقدام کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔