استنبول (جیوڈیسک) ترکی میں عدالتی حکم پر 15 دن بعد ٹوئیٹر پر عائد پابندی اٹھالی گئی۔ ترکی کی آئینی عدالت نے ٹوئیٹر پر پابندی کو کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے ٹوئیٹر سروس معطل کرنے کو اظہار آزادی کے منافی قرار دیتے ہوئے وزارت مواصلات اور ٹیلی کام حکام کو حکم دیا تھا کہ اسے فوری طور پر بحال کیا جائے۔
عدالتی فیصلے کے 24 گھنٹے میں ترکی میں ٹوئیٹر پر سے پابندی اٹھالی گئی۔ ترک وزیراعظم رجب طیب اردگان نے 20 مارچ کو ٹوئیٹر پر پابندی عائدکی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ کو حکومت کے خلاف پروپیگنڈے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔