ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی دنیا پر حکمرانی کا بھارتی سپنا بکھر گیا
Posted on April 7, 2014 By Majid Khan سٹی نیوز
کرکٹ کی دنیا پر راج کرنے کیلئے بگ تھری سازش کے مرکزی کردار بھارت کو سری لنکا نے بنگلا دیش کے شہر میرپورکے شیر بنگال اسٹیڈیم میں جس شکست و ہزیمت سے دوچار کرکے اس کے جبڑوں سے ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی ٹرافی چھینی ہے اس پر” شیر کے منہ سے شکار چھیننے کی مثال صادق آتی ہے۔
1996ءمیں کرکٹ ورلڈ کپ کا فاتح سری لنکا 2007 ءکے عالمی کپ کے فائنل میں پہنچ کر ہار گیا تھا جبکہ 2011ءمیں بھی اس کے ساتھ کچھ ایسا ہی ہواتھا اسی طرح2009ءکے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اور 2012ءکے ٹوئنٹی ٹوئنٹی عالمی کپ کے فائنل میں بھی سری لنکا ہار گیا تھا مگراس بار سری لنکن ٹیم نے فتح کیلئے اپنی کمر کس لی اور ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ کے آغاز سے ہی بہترین کھیل پیش کرکے نہ صرف شائقین کے دل موہ لئے بلکہ ہاٹ فیورٹ ٹیموں میں اپنی جگہ بنانے کے ساتھ ساتھ فتح کے جھنڈے بھی گاڑنے شروع کئے تو کرکٹ کے ناقدین کو خوشگوار حیرت کا سامنا کرناپڑا مگر جب سیمی فائنل میں سری لنکا نے ویسٹ انڈیز جیسی مضبوط ٹیم کو مغلوب کیا توسا¶تھ افریقہ کو شکست دیکر فائنل میں پہنچنے والی بھارتی ٹیم کیلئے فائنل میں سری لنکا کو زیر کرنا آسان کام نہیں رہا !یہی وجہ تھی کہ ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل کیلئے سری لنکا کے مقابل جب بھارتی ٹیم شیر بنگلہ اسٹیڈیم کے میدان میں اُتری تو روایتی جوش ‘ تکبر اور اکڑ کی بجائے خوف اور مدافعتی کرکٹ کھیلتی دکھائی دی ۔ سری لنکا کرکٹ ٹیم کے کپتان لستھ مالنگا نے ٹاس جیتنے کے باوجود پہلے بیٹنگ کی بجائے فیلڈنگ کو فوقیت دی اور بھارتی ٹیم کو بیٹنگ کی دعوت کا وہ درست فیصلہ کیا جس نے ان کی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔
لستھ ملنگا کی دعوت پر بھارتی اننگ کا آعاز کرنے والے اوپنر بیٹس مین روہت شرما اور رہانے تھے مگر خوف کی حالت میں اننگ کا آغاز کرنے والے رہانے دوسرے ہی اوور میں اینجلیو میتھیوز کی ہاتھوںبولڈ ہوکر صرف3رنز کے انفرادی اسکور پر پویلین کی جانب لوٹ گئے ۔ ان کے بعد آنے والے بھارتی بلے باز ویرات کوہلی جو جارحانہ بیٹنگ کیلئے مشہورہیں میدان میں اترے اور کچھ حوصلہ مندانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے روہت شرما کے ساتھ مل کر دوسری وکٹ کیلئے60رنز کی پارٹنر شپ قائم کی مگر رنگا نا ہیراتھ کے ہاتھوں روہت شرما کے کیچ آ¶ٹ ہوجانے سے بھارت کی دوسری وکٹ گری اور اس پارٹنرشپ کا اختتام ہوگیا ۔روہت شرما کیچ آ¶ٹ ہوکر پویلین لوٹے تو ان کا اسکور 29رنز تھا ۔ روہت شرما کے بعدیوراج سنگھ میدان میں آئے تو ویرات کوہلی نے ان کے ساتھ مل کر بھی حوصلہ دکھانے کی کوشش جاری رکھی مگر یوراج سنگھ صرف 11رنز بناکر کولسکیرا کی گیند پر ایک اونچی شاٹ کھیلنے کی کوشش میں پریرا کے ہاتھوں کیچ آو¿ٹ ہو گئے تو یوراج کی جگہ لینے بھارتی ٹیم کے کپتان دھونی آئے، اس وقت بھارت کی اننگز کے آخری دو اوورز باقی تاہم کپتان بھی کسی بہادری یا اعلیٰ کارکردگی کے مظاہرے سے محروم رہے اور آخری گیند پر دو رنز لینے کی کوشش میں ویرات کوہلی رن آو¿ٹ ہو ناٹ آ¶ٹ کے ٹائٹل سے محروم ہوگئے البتہ انہوں نے 58 گیندوں پر 77کی شاندار اننگ کھیل کر ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی کا اعزازضرور حاصل کرلیا ۔یوں بھارت نے ٹی ٹوئنٹی کے فائنل میں 20اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 130رنز بناکر سری لنکا کو جیت کیلئے 131رنز کا ہدف دیاجبکہ سری لنکا کی جانب سے اے ڈی میتھیوز، کلسکیرا اور ہیراتھ نے ایک، ایک کھلاڑی کو آو¿ٹ کیا۔
بھارت کے 130 رنز کے جواب میں سری لنکن ٹیم نے بھی 4 وکٹوں کے نقصان پر ہی اٹھارویں اوور میں باآسانی ہدف حاصل کرلیا۔ہدف کے تعاقب میں سری لنکن ٹیم کا آغاز مایوس کن رہا اور صرف 5 کے مجموعی اسکور پر کشال پریرا پویلین لوٹ گئے جس کے بعد تلکارانے دلشان اور مہیلا جے وردھنے نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کی لیکن دلشان بھی زیادہ دیر کریز پر نہ ٹہر سکے اور 41 کے مجموعہ پر اشونت کی گیند پر ویرات کوہلی کو کیچ دے بیٹھے، 78 کے مجموعہ پر سری لنکن ٹیم کے 4 کھلاڑی میدان بدر ہوچکے تھے جس کے بعد سنگاکارا نے انتہائی ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیااور کسی بھی لمحے میچ کو اپنے ہاتھ سے جانے نہ دیا۔ اپنے کیریئر کا آخری میچ کھیلنے والے سنگا کارا نے ور تھسارا پریرا کے ساتھ ناقابل شکست 56 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کی فتح اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا ٹائٹل سری لنکا کے نام کرانے کا کارنامہ انجام دیا اور اس میچ کے ہیرو قرار پائے انہوں نے صرف 35 گیندوں پر 52 رنز کی یادگار اور ناقابل شکست اننگ کھیلی جبکہ سری لنکا کے دیگر بلے بازوں مہیلا جے وردھنے 24، دلشان 18 جبکہ پریرا نے 21 رنز بنائے اور ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیاجبکہ بھارت کی جانب سے ایم ایم شرما ،ایشون، اے مشرا اور سریش رائنا نے ایک، ایک کھلاڑی کو آو¿ٹ کیا۔
سری لنکا کی ٹیم نے اپنے اعلیٰ کھیل کے ذریعے نہ صرف ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی دنیا پر حکمرانی کا بھارتی سپنا بکھیر دیابلکہ بھارت کو 6وکٹوں سے شکست دیکر فتح کے ساتھ ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کیپ کی ٹرافی بھی اپنے نام کرکے دنیائے کرکٹ T-20 کا تاج بھی سری لنکا کے سر سجادیا اور خطے میں حکمرانی ساتھ بگ تھری منصوبے کے ذریعے کرکٹ کی دنیا پر بھی حکمرانی کا خواب دیکھنے والا بھارت ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی پر حکمرانی کے خواب کی تعبیر سے بھی محروم ہو گیا جبکہ اس کے حواری انگلینڈ و آسٹریلیا بھی اس بار کرکٹ میں جس ہزیمت و شکست سے دوچار ہوئے ہیں اس پر انہیں تفکر کرنے اور محفوظ مستقبل کیلئے بھارت کے منصوبوں سے دور رہنے کی ضرورت ہے !
دوسری جانب سری لنکا کرکٹ ٹیم کی بہترین پرفارمنس کے ساتھ جیت کیلئے سرلنکن ٹیم کا جوش و جنون نے جہاں بھارت سے فائنل ہارنے کی روایت کا خاتمہ کر دیا وہیں مہندر سنگھ دھونی کی بیک وقت تین آئی سی سی ٹائٹلز جیتنے والا پہلا کپتان بننے کی خواہش بھی خاک میں ملادی( واضع رہے کہ دھونی کی قیادت میں بھارت نے2011ءکا عالمی کپ اور گزشتہ سال چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی) جبکہ سری لنکن ٹیم کی فتح میں سری لنکن کرکٹ بورڈ کی حکمت عملی نے بھی اہم کردار ادا کیا جس کے تحت انہوں نے جیت کے بعد کھلاڑیوں کو انعامات و اعزازات سے نوازنے کی بجائے فائنل میں فتح حاصل کرکے ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو سری لنکا کے نام کرانے پر ٹیم کیلئے ون ملین ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا اور ٹیم میں فتح حاصل کرکے اس نعام کا حصول ممکن بنا لیا ہے۔
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com