جی ایس پی پلس، ٹیکسٹائل سیکٹر کیلیے زیرو ریٹڈ سہولت ناگزیر ہے، عباس آفریدی

Abbas Afridi

Abbas Afridi

کراچی (جیوڈیسک) ٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمد کنندگان کے لیے آئندہ سال بجلی اور گیس کی قلت کے اعتبار سے انتہائی سخت ہو گا۔ جس سے نبردآزما ہونے کے لیے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو پیشگی حکمت عملی اختیار کرنی ہو گی جبکہ نئی ٹیکسٹائل پالیسی کا مسودہ اسٹیک ہولڈرز سے سفارشات موصول ہونے کے بعد ہی مرتب کیا جائے گا۔

یہ بات وفاقی وزیربرائے ٹیکسٹائل انڈسٹری عباس خان آفریدی نے پیر کو پی ایچ ایم اے ہاؤس میں کونسل آف ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں اور برآمد کنندگان کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے ٹیکسٹائل مینوفیکچررز سے استفسار کیا کہ انہوں نے اپنی ویلیو ایڈیشن کو صرف 13 اشیا تک محدود کیوں رکھا ہے، دنیا بھر میں نت نئی ٹیکسٹائل مصنوعات کی طلب بڑھتی جارہی ہے جس پر پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بطور وزیرٹیکسٹائل آگاہ کر دیا ہے کہ جی ایس پی پلس کے ذریعے برآمدات کے یقینی فروغ کی غرض سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو دوبارہ زیروریٹڈ سہولت دینا ناگزیر ہے، اب یہ اسٹیک ہولڈر کا کام ہے کہ وہ وزارت ٹیکسٹائل کو مربوط، ٹھوس اور قابل عمل سفارشات تجویز کریں تاکہ ان پر سنجیدگی سے کام کرکے عمل درآمد کیا جا سکے۔