ماسکو (جیوڈیسک) شام کے صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ ان کے خلاف جاری عوامی بغاوت کی تحریک اب دم توڑ رہی ہے۔ رواں سال کے اختتام تک باغیوں کو مکمل شکست دے کر ہم جنگ جیت جائیں گے۔ روسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صدر بشار الاسد کا یہ بیان سابق روسی وزیر اعظم سیرگری سٹپائشن نے نقل کیا ہے۔ سابق روسی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بشار الاسد نے انہیں بتایا کہ شام میں جاری بغاوت کی تحریک دم توڑ رہی ہے۔ ہم دہشت گردوں کے خلاف جاری جنگ میں جلد فتح مند ہونے والے ہیں۔
رواں سال اس حوالے سے نہایت اہمیت کا حامل ہے اور 2014ء کے آخر تک ہم جنگ جیت جائیں گے۔ خیال رہے کہ سابق روسی وزیر اعظم سیرگی سٹیپاشین نے گزشتہ ہفتے ایک اعلی اختیاراتی وفد کے ہمراہ شام کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے بشار الاسد سے بھی ملاقات کی تھی۔ انہوں نے روسی صدر ولادی میر پوٹن کا خصوصی پیغام بھی شامی صدر تک پہنچایا۔ مسٹر سٹیپاشین کا کہنا تھا کہ میں نے شامی صدر بشار الاسد کی رہائش گاہ پر ان کے دفتر میں ان سے ملاقات کی۔ میں نے انہیں روس کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون جاری رکھنے کا یقین دلایا۔ اس موقع پر انہوں نے روس کے غیر مشروط تعاون بالخصوص کیمیائی ہتھیاروں کی تلفی کے معاملے پر ماسکو کے موقف کا شکریہ ادا کیا۔
سابق روسی وزیر اعظم نے کہا کہ صدر بشار الاسد مطمئن اور صحت مند تھے۔ انہوں نے مکمل خود اعتمادی کے ساتھ کہا کہ رواں سال کے آخر تک ہم جنگ جیت جائیں گے۔ اس موقع پر صدر بشار الاسد نے سابق روسی وزیر اعظم سے کہا کہ صدر ولادی میر پوٹن سے کہہ دینا کہ میں ویکٹور یانو کووچ نہیں ہوں۔ میں شام سے باہر کسی دوسرے ملک میں فرار نہیں ہوں گا۔ میں بغاوت کی تحریک کے باوجود اپنے ملک میں ہوں اور رواں سال ہونے والے صدارتی انتخابات میں بھی کامیاب ہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ بشار الاسد جانتا ہے کہ اسے کیا کرنا ہے۔