کابل (جیوڈیسک) 5 اپریل کو افغانستان میں ہونے والے تیسرے صدارتی انتخابات کے لئے ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی اب بھی جاری ہے تاہم نتائج آنے سے قبل ہی افغان الیکشن کمیشن کو دھاندلی کی ہزاروں درخواستیں موصول ہو گئی ہیں جس نے انتخابی نتائج پر سوال کھڑے کردیئے ہیں۔
افغان الیکشن کمیشن کے ترجمان نور محمد نور نے گزشتہ روز کابل میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ملک کے مختلف صوبوں سے ہفتے کے روز ہونے والے صدارتی اور صوبائی کونسلوں کے انتخابات میں استعمال ہونے والے بیلٹ بکس دارالحکومت لائے جارہے ہیں، جن کی گنتی کے بعد ابتدائی نتائج کا اعلان 24 اپریل کو جبکہ مکمل اور باضابطہ نتائج کا اعلان مئی کے وسط تک کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو دھاندلی سے متعلق شکایات درج کرانے کے لئے پیر تک کا وقت دیا گیا تھا اور اس دوران الیکشن کمیشن کو 3 ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئی ہیں جن کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ موصول ہونے والی شکایات میں سے مقامی اہلکاروں کی انتخابی عمل میں مبینہ مداخلت اور صدارتی امیدواروں کے خلاف ہیں۔