جکارتہ (جیوڈیسک) انڈونیشیا میں آج پارلیمانی انتخابات کے لئے پولنگ ہورہی ہے اور تجزیہ کاروں نے حزب اختلاف کی کامیابی کی پیش گوئی کی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے مسلم ملک انڈونیشیا میں قومی اسمبلی کی 560 جبکہ صوبائی اسمبلیوں کی 1 ہزار 900 نشستوں پر آج ہونے والے انتخابات میں 13 سیاسی جماعتوں کے امیدوار میدان میں ہیں۔ انتخابات کے لئے ملک کے 18 کروڑ سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز کے لئے 900 سے زائد چھوٹے بڑے جزائر میں ہزاروں پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں، جہاں بڑی تعداد میں لوگ اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔
انڈونیشیا میں آج ہونے والے انتخابات کو جولائی میں ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل عوامی رجحان جاننے کا پیمانہ قرار دیا جا رہا ہے، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں کامیاب جماعت ہی صدارتی انتخابات میں سرخرو ہو گی۔ اس حوالے سے حزب مخالف کی ’’سینٹرل ڈیموکریٹک پارٹی‘‘ کی کامیابی کے دعوے کئے جارہے ہیں۔ جن کی جانب سے نامزد صدارتی امیدوار ’’جوکو ویدودو‘‘ ہیں اور وہ اس وقت صوبہ جکارتہ کے گورنر کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے ہیں۔