بھارتی لوک سبھا کے انتخابی جنگ کا پہلا بڑا معرکہ شروع ہوگیا

India

India

نئی دلی (جیوڈیسک) بھارتی لوک سبھا کے انتخابی جنگ کا پہلا بڑا معرکہ آج شروع ہوگی۔ 11 ریاستوں کی 91 نشستوں پر 11 کروڑ ووٹرز حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔ دارالحکومت نئی دلی کی سات نشستوں پر عام آدمی پارٹی،، کانگریس اور بی جے پی کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہے۔

آج 14 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ ان ریاستوں میں کیرالہ کی تمام 20 نشستیں، ہریانہ کی 10، نئی دلی کی 7، اترپردیش کی 10، مہاراشٹر مشرقی علاقے ویدربھ کی 10، اڑیسہ کی 10، مدھیہ پردیش کی 9، بہار کی 6، جھارکنڈ کی 4، مقبوضہ کشمیر، جزائر انڈومان نکوبار، جزائر لکشدیپ، چندی گڑھ، چھتیس گڑھ کی ایک ایک نشست شامل ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں پولنگ کے دوران سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، تجزیہ کاروں کے مطابق اگر بی جے پی نے دلی، ہریانہ، مغربی اترپردیش، جنوبی بہار اور مشرقی مہاراشٹر میں بھاری نشستیں جیت لیں تو اس کے لیے حکومت سازی کے امکانات بڑھ جائیں گے۔

جبکہ کانگریس کو توقع ہے کہ وہ ہریانہ، دلی اور اترپردیش میں اپنی نشستیں برقرار رکھنے میں کامیاب رہے گی۔ دلی میں مقابلہ اتنا آسان نظر نہیں آتا، جہاں عام آدمی پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ سات میں سے پانچ نشستیں جیت لے گی، اس کے علاوہ گڑگاؤں اور غازی آباد میں بھی ان تینوں جماعتوں کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔

مختلف اداکار بھی آج کے انتخابات میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں، ان میں راج ببر کے علاوہ، ڈریم گرل ہیما مالنی، جیاپرادہ اور نغمہ شامل ہیں۔ بھارتی لوک سبھا کی 543 نشستوں کے انتخابات نو مرحلوں میں مکمل ہوں گے اور حتمی نتائج کا اعلان 16 مئی کو کیا جائے گا۔