اکتیس جولائی کے فیصلے کیخلاف مشرف کی نظرثانی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری

Pervez Musharraf

Pervez Musharraf

اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے اکتیس جولائی کے فیصلے کے خلاف پرویز مشرف کی نظرثانی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ، عدالت نے سابق صدر کی درخواست زائد المیعاد ہونے کے باعث تیس جنوری کو مسترد کر دی تھی۔

چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے پرویز مشرف کی نظرثانی درخواست پر تفصیلی فیصلہ تحریر کیا۔تفصیلی فیصلہ بیالیس صفحات پرمشتمل ہے۔فیصلے میں جسٹس جواد ایس خواجہ نے بارہ صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ بھی تحریر کیا ہے۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تین نومبر کے اقدامات کو غیر آئینی قرار دینے کا فیصلہ حتمی ہے ۔ نظرثانی درخواست پانچ سو چھہتر دن کی تاخیر سے دائر کی گئی۔

انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے مشرف کے وکیل کو میرٹ پر سنا۔نظرثانی درخواست زائد المیعاد ہونے کی وجہ سے مسترد کر دی گئی تھی۔چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں چودہ رکنی لارجر بینچ نے 30 جنوری کو مختصر حکم جاری کیا تھا ۔ پرویز مشرف نے 31 جولائی کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی۔