ماسکو (جیوڈیسک) روسی صدر ولادی میر پوتن نے 18 یورپی ممالک کے سربراہوں کے نام لکھے گئے خط میں دھمکی دی ہے کہ ماسکو یوکرین کو گیس کی فراہمی منقطع کرسکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر یوکرین نے 2.2 ارب ڈالر کا قرضہ واپس نہ کیا تو پھر یوکرین کو آئندہ ایڈوانس رقم پر گیس ملے گی۔ پوتن نے کہا کہ روس یوکرین کی معیشت کو سنبھالا دینے کیلیے تعاون کرنے پر تیار ہے۔ روس کے اس فیصلے سے یورپی ممالک بھی متاثر ہوسکتے ہیں کیونکہ یورپ کو بھی یوکرین کے راستے گیس مہیا کی جاتی ہے۔
دوسری طرف مغربی ممالک کے دفاعی اتحاد ’نیٹو‘ نے کہا ہے کہ اگر روس یوکرین بحران پر مغرب سے مذاکرات کا خواہاں ہے تو اسے پہلے یوکرین کے ساتھ سرحد پر تعینات اپنے فوجی دستے واپس بلانا ہوں گے۔
جمہوریہ چیک کے دورے کے دوران دارالحکومت پراگ میں پریس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے نیٹو کے سیکریٹری جنرل اینڈرز فوگ راسموسین کا کہنا تھا کہ یوکرائن کی سرحد پہ موجود 40 ہزار روسی فوجی وہاں کوئی تربیتی مشق نہیں کر رہے بلکہ حالت جنگ میں ہیں۔