کراچی (جیوڈیسک) حزب اختلاف کی جماعتوں کے ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز جاری نہ کیے جانے پر ایم کیو ایم سمیت تمام اپویشن جماعتیں سندھ اسمبلی میں سراپا احتجاج بن گئیں ، ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی کا کہنا ہے کہ کراچی اور حیدر آباد کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک بند کیا جائے۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس سپیکر آغآ سراج درانی کی صدارت میں تقریباً ایک گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا تو ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی نے کراچی اور حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز جاری نہ ہونے کا معاملہ اٹھایا ، فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ حکومتی ارکان اسمبلی کو تو فنڈز دیئے گئے ہیں مگر ترقیاتی سکیمیں جمع کرانے کے باوجود اپوزیشن ارکان اسمبلی کو فنڈز نہیں ملے۔
مسلم لیگ فنکشنل کے نند کمار کا کہنا تھا کہ انہیں ترقیاتی سکیمیں جمع کرانے کے لیے خط تو لکھے گئے مگر فنڈز دینے سے متعلقہ اداروں نے انکار کر دیا ہے، ایم کیو ایم کے عامر معین پیرزادہ کا کہنا تھا کہ پہلے ہی بلدیاتی ادارے کام نہیں کر رہے ہیں اب حزب اختلاف کی جماعتوں کے ارکان اسمبلی کے فنڈز روک کر سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
تحریک انصاف کے خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ چھ ماہ سے اپنے علاقے میں ترقیاتی کاموں کے لیے دھکے کا کھا رہا ہوں مگر ترقیاتی کام نہیں کرائے جا رہے ہیں۔
سپیکر سندھ اسمبلی کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں کو وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات کرانے کی پیشکش پر ناراض ارکان کو منا لیا گیا ، آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ سید قائم علی شاہ سے ملاقات میں فنڈز کا مسلہ حل کر لیا جائے گا۔