دیپالپور نادرا شناختی کارڈ آفس کا قیام

NADRA

NADRA

بلا شبہ قومی شناختی کارڈ کا حصول ہر شہری کا جائز حق ہے کیونکہ شناخت ہی پہچان ہوتی ہے گزشتہ ادوار میں جو قومی شناختی کارڈ کا سسٹم تھا اس میں غلطیوں کے امکان زیادہ تھے اور ٹائوٹ ما فیا سادہ لو ح شہریوں سے پیسے بٹور کر کارڈ اجراء کرواتے بلکہ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ ایک خوشی محمد نامی شخص نے پاکستان کے مختلف شہروں سے کارڈ اپنے نام سے جاری کروائے مختلف نام مختلف جگہیں مختلف معلومات کے ذریعے ایک ہی شخص جعل سازی کا مر تکب ہو کے فراڈ گینگ بناتا اور بہروپ بدل کے نقص امن اور عوام الناس کو لوٹنے کا باعث شرم دھندا کر تا سر حد پار سے آکر لوگ آسانی سے چند روپوں کے عوض ٹائوٹ ما فیا کے ذریعے شناختی کارڈ بنواتے اور عام پبلک میں شامل ہو جاتے اور بعد میں سفاکانہ کاروائیوں کا حصہ بن کے فرار ہو جاتے

خیر دیگر اداروں کی طرح قومی شناختی کارڈ میں بھی جدت آئی اور بڑا ہی منظم ادارہ نیشنل ڈیٹا بیس ریجن اتھارٹی کے نام سے وجو د میں آیا تقریباََ 2004میں تحصیل دیپالپور کے با سیوں کی خوش نصیبی اور اہل اقتدار کی شفقت سے ٹی ایم او آفس کے نزدیک بصیر روڈ پر دیپالپور نادرا آفس قائم ہواجو کہ اچھی کا وش اور سہولت ہے گزشتہ دنوں نادرا آفس کا اتفاق ہوا تو پہلے پہل ہی گیٹ کیپر سے واسطہ پڑا تو اس کا عوام الناس کیساتھ تلخ رویہ دیکھ کر وہ جاہل گوار جلاد سا لگا خیر اندر داخل ہوئے تو تقریباََ 20کرسیوں پر مشتمل نا درا سٹاف بلا امتیاز خواتین حضرات خوش اسلوبی اور اخلاق سے سائلین کو رجسٹرڈ کرنے میں محو تھے

Dipalpur

Dipalpur

ہر سٹاف نہائت اطمینان اور دل جمی کے ساتھ انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے غلطیوں سے بچ کر اصل دستاویزات تیار کر رہے تھے پھر آفس میں دیپالپور نادرا آفس کے انچارج اسسٹنٹ مینجر محمد علی چوہدری سے ملا قات ہوئی ان کی شخصیت لائق تعریف تھی چاک و چوبند خوبصورت نگاہ رکھنے والا جوان اپنے چاروں اطراف سے با خبر لگا پورے سٹاف اور کام پر مکمل نظر رکھنا ہم پہ ثابت کر گیا کہ چوہدری صاحب ذمہ داری فرض منصبی سے وفا کرنے کے فن سے با خوبی آشناء ہیں سلام دعا کے بعد ان کی خوبصورت اور با مقصد گفتگو سے محظوظ ہوتے رہے ہم نے دیکھا محمد علی بھائی خود فرداََ فرداََ سٹاف کے پاس جاتے ہدایات دیتے سائلین کی بات سنتے اور مکمل طور پہ کام پہ مر کوز کر تے آفس کے اندر کا خوبصور ت ما حول اور خوش گوار محسوسات سے ہم باہر گیٹ پر کھڑے ترش خاں چوکیدار کا رویہ بھول گئے بے شک نا درا کارڈ کا اجراء ایک انتہائی اہم اور قابل رشک سہولت ہے

Society

Society

سب سے بڑھ کر جو بات ہے کہ نادرا آفس کے قیام سے ٹائوٹ ما فیا اور جعلی کارڈ سسٹم کا خاتمہ ہوا ہے ایک س زائد کارڈ کا حصول نا ممکن ہوا جوکہ معاشرتی نا سوروں کیلیے سو ھان روح ہے اس سے بڑھ کر کیا ہو سکتا ہے کہ اب کوئی خوشی خاں کے کے خاں نہیں بن سکتا ایک شناخت اور ایک پہچان نا درا کارڈ کے ذریعے ملک و قوم کی ایک بہت بڑی خدمت ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ اس سسٹم کے چلانے والے سٹاف کو بہترین تنخواہ اور سہو لیات کا پیکج دینا چاہیے اور اسسٹنٹ مینجر محمد علی چوہدری جیسے فرض شناس آفیسرز کو خراج تحسین اور اعزاز سے نوازنا چاہیے بے شک دیپالپور کے باسیوں کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں قائم نادرا سسٹم indinty کو improve کرنے میں اہم کر دار ادا کر رہے ہیں اور یقینا اچھے ادارے اچھے آفیسرز گڈ گورنس اور ملکی ترقی میں اپنا مثبت کر دار ادا کرتے ہیں جو کہ لائق تحسین ہو تے ہیں۔

تحریر: چوہدری عامر نزیر کمبو ہ”