ن لیگ، پیپلز پارٹی میثاق جمہوریت میں آزاد احتساب کمیشن کا وعدہ بھول گئیں

PML-N, PPP

PML-N, PPP

اسلام آ باد (جیوڈیسک) کرپشن کے خاتمے کیلیے ایک آزاد،غیرجانبدارقومی احتساب کمیشن کا مطالبہ کسی ایک جماعت کا نہیں بلکہ ملک کی دو بڑی جماعتوںپیپلز پارٹی اورمسلم لیگ ن کے درمیان میثاق جمہوریت میں طے کیاگیا تھا۔

میثاق جمہوریت میںایک شق تھی کہ اگر اقتدار ملا تو ملک میںکرپشن کے خاتمے کیلیے احتساب کاایک ایسا آزاد ادارہ بنایاجائے گاجس پرکسی جماعت کو اعتراض نہ ہو۔ 2008 میں پیپلز پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد جب ابتدا میں مسلم لیگ ن حکومت کا حصہ تھی میثاق جمہوریت کی اس شق کا مطالبہ کسی جانب سے سامنے نہیں آیا۔

مسلم لیگ ن نے حکومت سے الگ ہونے کے بعدملک میں آزاد احتساب کمیشن کا مطالبہ کیاجس پر حکومت نے احتساب کمیشن بل کا مسودہ قومی اسمبلی میں پیش کیا۔ بل کا معاملہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے پاس چلا گیا۔

اور چار سال چار ماہ تک کمیٹی کے پاس ہی رہا۔قومی اسمبلی کی سابق رکن چوہدری نسیم اخترکی سربراہی میںکمیٹی کے پاس زیر غور اس معاملے کو ذیلی کمیٹی کے سپردکیا گیا تھا۔

قومی اسمبلی کے ریکارڈکے مطابق قائمہ کمیٹی اور ذیلی کمیٹی کے اجلاسوں میںتقریباً 70 مرتبہ یہ معاملہ ایجنڈے پر سرفہرست رہا اور آزاد احتساب کمیشن پر قانون سازی کیلیے سو سے زائد نکات پر تفصیلی گفتگوکی گئی۔ کئی مراحل پر حکومتی اور اپوزیشن ممبران کے درمیان اختلاف سامنے آتا رہاکہ احتساب کمیشن کولوٹی گئی رقوم کی وصولی اورکارروائی کااختیارکب سے دیناچاہیے۔