کشمیر ہمارا تھا ، کشمیر ہمارا ہے یہ حسن کی وادی ہے یا نو ر کا دھا را ہے جس سمت نظر اٹھے جنت کا نظارہ ہے اس دیس کو ہم نے ہی خوں دے کے نکھارا ہے حضرت واصف علی واصف فرما تے ہیں کشمیری جب تک خود نہیں چا ہیں گے تو کشمیر آزاد نہیں ہو گا جد و جہد آزادی کے لیے اخلا ص کی ضرورت ہے۔ ارض کا ئنا ت کا وہ خطہ جسے رب ذولجلال نے بڑی فرصت اور فرحت کے لمحات میں وجو د بخشا طر ح طرح کی خو بصورتیو ں اور فطری رو نقوں سے نوازا ۔ ہر ذی شعور انسان ، صا حب نظر اس با ت کا اندازہ بخوبی لگا سکتا ہے کہ یہ خطہ خدا کے محبو ب اور خاص بند و ں کے لیے تجویز کیاگیا ہے جسے خالق و مالک نے اپنے حسن کا مظہر اور اپنا عکس جمیل بنا رکھا ہے ۔ جسے تصور و شعور کی مخمو ر نگا ہو ں سے دیکھا جا ئے تو یو نہی محسوس ہو تا ہے کہ یہ وادیا ں یہ کہکشا ئیں یہ رونقیں یہ رعنائیا ں اور یہ فطرت کے رنگ کسی عام فرد کا مسکن ، مکان اور ٹھکا نا نہیں ہو سکتے ہیں بلکہ یہ تو فرشتہ صفت انسانوں کی پناہ گاہ اور محور و مدار ہے ۔ مخلو ق خدا وندی کے جنہیں خالق و مالک نے دوسروں سے جدا محبت اور الفت سے نوازا ہے گذشتہ نصف صدی سے زائد کا عرصہ بیت جا نے کے باوجود ان جنت نظیر وادیو ں میں بے ایمان اور پتھر کے بتو ں کی پو جا کرنے وا لے ، گا ئے کو ما تا کہنے وا لے ، نجس اور بد کردار با رود اور خون کی ہولی کھیلتے ہو ئے دکھائی دیتے ہیں۔ یہا ں کوئی بو ڑھا محفوظ ہے نہ کوئی بچہ ، کوئی عورت محفوظ ہے نہ کوئی نوجوان لڑکی روز عصمتو ں کو تار تا ر کیا جا تا ہے۔
روز ہی غیرت و عظمت کا جنا زہ کمزور کندھو ں پر اٹھا یا جا تا ہے یہا ں پر آزادی جیسی نعمت اور عزت و اہمیت کا اندازہ حقیقی طو ر پر اس منظر کو دیکھ کر ہوتا ہے۔ مظلو م ، نہتے اور پر امن افراد کو مولی گا جر کی طر ح کا ٹا اور سولی پر چڑھا یا جا رہا ہے۔ اقوام عالم میں انسانیت اور انسانی حقوق کے علمبردار محض خا مو ش تما شائی کا کردار ادا کر رہے ہیں یو ں محسوس ہو تا ہے یہا ں بسنے وا لے کشمیریو ں کے خون کی قیمت پا نی سے بھی زیادہ سستی اور حقیر دکھائی دیتی ہے جسے ہندو بنیا بلا معا وضہ بہاتا جا رہا ہے اور کوئی اسے پو چھنے والا نہیں OH! MUSLIM Come out of the deep and long Slumber, Realize thin might; dost thou past remember, open! Open the eye! see the earth and sky , And into the holy relms beyond, you fly. Waster not your talent, try to be gallant, Flow like a river instead of being a pool stagnant. Escape pessimisim , for it is deadly sin Embrace optimisim , for it is a dreadful “jin” it is out in the recent from of Taliban, It is out in present explosion of Pakistan. Thou must try to repeat once again, “Power” of the whole world Muslim will gain. Russia Shattered hither; America will thither, Only. you rise up and flutter thine feather.Earth and Heaven and might and crown, Every thing is yours, if you are you own. انسانی حقوق کی نما ئندہ تنظیم جمو ں و کشمیر ہیو من رائٹس مو ومنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں بھا رتی افواج کے مظالم کے حوالہ سے اپنی تحقیقاتی رپورٹ شائع کی جس کے مطابق 1947 سے 2013 کے اختتام تک 5 لاکھ سے زا ئدافراد شہید اور 9988 خواتین کی بے حرمتی کی گئی ۔ مقبوضہ جمو ں و کشمیر میں گمنام قبریں 5900 اور لا پتہ افراد کی تعداد 10 ہزار سے بھی زائد ہے ۔ 1 لاکھ دس ہزار سے زائد بچے یتیم ہو چکے ہیں ، ایک لاکھ سے زائد افراد گرفتا ر ہیں ، بھا رت کے کالے قانون کے تحت 24 سے زائد افراد مختلف جیلو ں میں عمر قید کا ٹ رہے ہیں ، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی دنیا کے تمام ریکا رڈ تو ڑ چکی ہے ۔ شہید ہو نے وا لے افراد میں زیا دہ تر تعداد 11 سال سے 60 سال تک کے بچو ں اور بو ڑھو ں کی ہے ۔ جبکہ 710 سے زائد خواتین کو زیا دتی کے بعد قتل کر دیا گیا ۔
جو انسانی حقوق کی سنگین ترین پا مالی تصور کی جا تی ہے ۔ 1 لاکھ 10 ہزار افراد ابھی تک مختلف جیلو ں میں کا لے قانون کے تحت سزائیں کا ٹ رہے ہیں بھا رت نے 1990 سے 2013 تک 1 لاکھ 6 ہزار افراد کو شہید کیا مگر اقوام متحدہ ان مظالم اور انسانیت سوز کا روائیو ں پر با لکل خا مو ش ہے ۔ صرف مقبوضہ کشمیر میں ہی بھا رتی فو ج کے مظالم قابل تحریر نہیں ہیں بلکہ کنٹرول لائن کی خلا ف ورزیو ں کے واقعات بھی دنیا کے سامنے ہیں بھا رتی مظالم کے خلا ف نہتے اور مظلوم کشمیری اپنی آزادی کی جد وجہد جا ری و ساری رکھے ہو ئے ہیں ۔ بھا رت نے گذشتہ 2 سال کے دوران عالمی قوانین کی خلا ف ورزی کرتے ہو ئے 140 سے زائد مرتبہ لا ئن آف کنٹرول کی خلا ف ورزی کی اور اس دوران 3 ہزار سے زائد ما رٹر گو لے فا ئر کیے ۔ جو گذشتہ 2 سال کی سب سے بڑی کا روائی تصور کی جا تی ہے ۔ ان واقعات میں تقریبا 60 سے زائد افراد شہید ہو ئے جبکہ نقل مکانی کرنے وا لے مقبوضہ کشمیر کے سینکڑوں خاندان آج بھی پاکستان اور مہا جرین کیمپو ں میں رہا ئش پذیر ہیں ۔ ہیو من را ئٹس وا چ موومنٹ بنیا دی طو ر پر جمو ں و کشمیر کی انسانی حقوق کی معروف تنظیم ہے جبکہ دو سال قبل انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جا نب سے بھی گمنام اور اجتماعی قبرو ں کی نشاندہی کی گئی تھی اور اس رپو رٹ کی بنیا د پر ہی پو ری دنیا میں یو رپی یونین نے بھا رت کے ساتھ تجا رتی تعلقا ت معطل کر دیے تھے جبکہ ہما رے ہا ںبھا رت جیسے مکار دشمن کو مو سٹ فیورٹ نیشن کہا جا رہا ہے ۔ جو کہ لمحہ فکر یہ ہے۔
India
بھارت کومقبوضہ کشمیر میں مظالم کا سلسلہ ختم کر کے انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنا نے کی ہدایت کی گئی تھی ۔ اس تنا ظر میں مقبو ضہ کشمیر سے متعلق تمام حقا ئق و شواہد دنیا کے سامنے موجود ہیں جس کی بنیا د پر کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کی جد وجہد میں حق بجانب ہیں ۔ بھا رت ایسا مکا ر ، بدکا ر ، عیا ر اور خطرناک دشمن ہے جو کئی بر سو ں سے پاکستان کو سفارتی ، تجا رتی ، تقا فتی اور مختلف معا ئد و ں کے ضمن میں بے تحا شا نقصان پہنچا چکا ہے ۔ پاکستان کی سا لمیت کو نقصان پہنچا نے کے لیے اور اسے پو ری دنیا میں نیچا دکھا نے کے لیے بھا رت آخری حد تک جا نے کے لیے بھی گر یز اں نہیں ۔ تمام مکا تب فکر با الخصوص الیکٹرانک اور پر نٹ میڈیا کو چا ہیے کہ مسئلہ کشمیر کو سرد خا نے میں ڈا لے جا نے سے بچایا جا ئے اور اسے حقیقی معنو ں میں Breakng News کی مانند اجا گر کیا جا ئے تا کہ اس کی اہمیت و حثیت ہمیشہ کے لیے ترو تازہ اور برقرا ر رہے۔ پاکستان میں حالا ت کی کشیدگی ، فرقہ واریت ، دہشتگردی ، بد امنی ، اضطرابی کیفیا ت، کشمکش اور غیر یقینی صورتحال میں با لواسطہ یا بلا واسطہ بھا رت ہر طر ح سے ملو ث ہے ۔ قا ئد اعظم محمد علی جنا ح نے فرمایا کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ۔
کشمیر کا مسئلہ نہا یت نا زک مسئلہ ہے لیکن اس حقیقت کو کوئی انصاف پسند قوم اور ملک نظرانداز نہیں کر سکتا ہے کہ کشمیر تمدنی ، ثقا فتی ، جغرافیا ئی ، معا شرتی اور سیاسی طو ر پر پاکستان کا ایک حصہ ہے جب بھی اور جس نقطہ نظر سے بھی نقشہ پر نظر ڈالی جا ئے گی یہ حقیقت واضح ہو تی جا ئے گی کہ کشمیر سیاسی اور دفا عی حیثیت سے پاکستان کی شہ رگ ہے کوئی ملک اور قوم اسے برداشت نہیں کر سکتی کہ اپنی شہ رگ کو دشمن کی تلوار کے نیچے دیدے ۔ کشمیر پاکستان کا ایک حصہ ہے ۔ جسے پاکستان سے الگ نہیں کیا جاسکتا ۔ مجھے یہ کہتے ہو ئے قطعا ہچکچا ہٹ نہیں کہ ریڈ کلف ایوارڈ میں مسلمانو ں کے ساتھ فراڈ کیا گیا ہے ۔ گو رداسپو ر کے ایک ایسے حصے کو جو آبادی کے لحاظ سے مسلم اکثریت کا علا قہ تھا محض اس لیے ہند وستان کے حوالہ کر دیا گیا کہ ہندو ستان کو کشمیر کے معاملا ت میں مد اخلت کی آزادی مل سکے ۔
پاکستان نے ریڈ کلف ایوارڈ کو دیا نتداری سے تسلیم کیا تھا لیکن ہند وستان کی نیت میں شروع سے فتو ر تھا اس فتو رکا مظہر کشمیر کاجھگڑا ہے ۔ موجودہ حالا ت کے تنا ظر میں گہرائی سے نظر دوڑائی جا ئے تو اس با ت کا ادراک بخو بی ہو جا ئے گا مسئلہ کشمیر جیسے اہم مو قف سے حکومت انحراف کرتی اور کمزور پالیسی اختیا ر کرتی ہوئی دکھائی دیتی ہے بھا رت سے تجا رت ،ثقا فت اور میل جول کی باتیں تو بڑی کھل کر کی جا رہی ہیں لیکن کشمیر پر منافقا نہ پالیسیا ں قابل افسوس ہیں ۔ ہر محب وطن پاکستانی کی یہ اولین ذمہ دا ری ہے کہ کشمیر پر اپنے فطری مو قف کو اجا گر کرتے ہو ئے اس مسئلہ کو سر فہرست رکھے وزیر اعظم یا وزیر تجا رت جو دونو ں ہی کشمیری نسل ہیں ان کو چا ہیے کہ وہی وفا داری اور وفا شعاری پاکستان کے ساتھ اپنائیں جو پنڈت جواہر لال نہرونے کشمیری نسل ہونے کے باوجود بھا رت کے حق میں اپنائی تھی مظلوم کشمیریو ں کی جانو ں پر کھیل کر بھا رت کے ساتھ کوئی بھی تعلق نا طہ یا مذا کرہ ہر گز قابل وقبول نہیں ہے اگر امن درکا ر ہے اگر سکون چا ہیے تو براعظم ایشیا ء میں اس اہم ترین مسئلہ کو ترجیحی بنیا دو ں پر حل کرنا ہوگا۔