اسلام آباد (جیوڈیسک) پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت آج پھر ہوگی، استغاثہ کے وکیل اکرم شیخ دلائل دیں گے۔ کل سماعت میں پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے کہاکہ مقدمہ صرف فرد واحد کے خلاف نہیں ہونا چاہئے۔
ایمرجنسی کے نفاذ کے حکم نامے کے مطابق جن سول اور فوجی حکام سے مشاورت کی گئی ان کے نام اور جن افراد سے تفتیش کی گئی ان کے بیانات بھی فراہم کیے جائیں۔ عدالت 1956 سے مقدمات کی سماعت کر کے تاریخ رقم کرے۔
جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیے کہ عدالت یہ حکم کیسے دے سکتی ہے، اس کااختیارسماعت صرف اس مقدمے تک محدود ہے۔ استغاثہ کے وکیل اکرم شیخ نے جواب میں کہاکہ عدالت 7 مارچ کے عدالتی حکم میں قرار دے چکی ہے۔
کہ شہادتیں ریکارڈ پر آنے کے بعد دیگر ملزمان کے حوالے سے فیصلہ کیا جائیگا۔ اسی لیے عدالت نے اس درخواست پر باضابطہ نوٹس جاری نہیں کیا۔ کیس کی سماعت آج پھر ہو گی۔