اسلام آ باد (جیوڈیسک) اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین اورجے یو آئی بلوچستان کے امی ررکن قومی اسمبلی مولانا محمد خان شیرانی نے کہاہے کہ حکومت نے قبائلی جرگے کوبائی پاس اور تحفظ پاکستان بل بغیر مشاورت کے لاکر دوریوں کی ابتدا کی ہے یہ بل انسانی حقوق کے کھلی خلاف ورزی ہے ایسے قوانین لائے جارہے ہیں۔
جن کی شریعت اورقانون اجا زت نہیں دیتاہے اسی وجہ سے جے یوآئی نے مخالفت کا فیصلہ کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہارانھوں نے ایک تقریب میں کیا۔ مولانا شیرانی نے کہاکہ ہم امن مذاکرات کی کامیابی کیلیے دعاگوہیں۔
اسلامی نظریاتی کونسل آئینی ادارہ ہے اگر دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے مشورہ کیا جائے تو بہتر ہے لیکن شرعی طورپر کوئی پابندی نہیں اور قانونی طور پر بھی کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم دینی قوتوں کے اتحادکے حامی تھے اور ہیں، خیبر پختونخوا میں حکومت گرتی ہے۔
یاباقی رہتی ہے ہمیں اس سے کوئی سروکارنہیں ، انھوں نے کہا کہ کونسل کی اراکین بعض حساس مسئلوں پر ابھی تیار نہیں ہوئے جس دن وہ میرے ہمنوا بنے تو بہت سے مسائل پررائے دینگے۔ مولاناشیرانی نے کہا کہ روس کے ٹوٹنے کے بعد مسلمانوں کونشانہ بنایا گیا۔ عالمی سطح پرمسلمانوں کو دہشت گرد ثابت کرنیکی کوشش کی جارہی ہے۔