اسلام آباد (جیوڈیسک) ٹیکس دینے والوں پر مشتمل ٹیکس ڈائریکٹری ایف بی آر کی ویب سائیٹ پر جاری کر دی گئی۔ مگر ٹیکس نادہندگان کے نام شامل نہ کر کے ان پر پردہ ڈال دیا گیا دی نیوز کے رپورٹر عمر چیمہ کی رپورٹ کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے 15 فروری کو ابتدائی ٹیکس ڈائریکٹری منظر عام پر لاکر سب کو حیران کر دیا جسے بعد میں ویب سائیٹ پر بھی جاری کر دیا گیا۔ اس سے قبل ٹیکس آرڈیننس 2001 کے تحت غلط اعداد و شمار پیش کر کے ہر ایک کو مطمئن کر دیا جاتا تھا۔
وزیر خزانہ کو اس اقدام سے قبل کاروباری طبقہ اوربااثر سیاست دانوں کے بے حد دباوٴ سے گزرنا پڑا۔ تاہم اس ڈائریکٹری میں ٹیکس نادہندگان کے نام ظاہر نہیں کیے گئے جو ٹیکس دہندگان کے ساتھ سنگین مذاق سے کم نہیں۔نادہندگان کے نام پر پردہ ڈالنا ٹیکس گزاروں کی حوصلہ شکنی کے مترادف ہے۔ کیونکہ ٹیکس ڈائریکٹری کا اصل مقصد ٹیکس چوروں کو بے نقاب کرنا ہے۔ 15 فروری کو ایف بی آر نے 1052 ارکان اسمبلی کے نام شامل کیے تاہم 102 نادہندہ ارکان کے ناموں پر پردہ ڈالنے کیلیے انہیں شایع نہیں کیا گیا۔ ان کے نام اس وقت ظاہر کیے گئے جب انہوں نے دو ہفتے بعد ٹیکس ادا کر دیا۔