کراچی (جیوڈیسک) اعلیٰ تعلیمی کمیشن نے وفاقی اردویونیورسٹی کی کار کردگی کے حوالے سے سامنے آنے والی شکایت کے ضمن میں 3 رکنی اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی۔ یہ کمیٹی یونیورسٹی کے چانسلر اورصدر مملکت ممنون حسین کی جانب سے معاملے کی تحقیقات کے لیے جاری احکام پر قائم کی گئی تاہم کمیٹی میں شامل افرادکی اردو یونیورسٹی میں جانبداری کے حوالے سے حیثیت متنازعہ ہو گئی ہے، کمیٹی کے کنوینرکے اردویونیورسٹی سے اختلافات پرانے ہیں جبکہ ایک رکن ایچ ای سی کے نئے چیئرمین ڈاکٹرمختاراحمد کے قریبی رشتے دارہیں، ڈاکٹر مختار احمد کے وفاقی اردو یونیورسٹی کی موجودہ انتظامیہ سے ابتدا ہی سے اختلافات چلے آ رہے ہیں جس کے سبب کمیٹی میں شامل اراکین میں سے اکثریت کی حیثیت متنازعہ ہو گئی ہے۔
یہ کمیٹی یونیورسٹی کے سینیٹرز پروفیسر ناصر عباس اور پروفیسر سیما ناز صدیقی کی جانب سے تحریری شکایت پر قائم کی گئی ہے تاہم کمیٹی کی تشکیل میں متعلقہ افراد کی شمولیت سے تحقیقات شفاف اندازمیں سامنے نہ آنے کاخدشہ ہے اور امکان ہے کہ مذکورہ سینیٹرز کی یونیورسٹی کی معاملات کے لیے کی گئی کاوش رائیگاں چلی جائے گی ، ایچ ای سی کی جانب سے تحقیقاتی کمیٹی کا کنوینر زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر اے کیو مغل کو مقرر کیا گیا ہے جبکہ دیگر 2 اراکین میں جامع کراچی ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اقبال چوہدری جبکہ ایچ ای سی کے نئے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد کے قریبی رشتہ دار اور آزاد جموں کشمیر یونیورسٹی مظفر آباد کے ڈائریکٹر پلاننگ غلام غوث شامل ہیں۔