ڈیرہ غازی خان (جیوڈیسک) رکن قومی اسمبلی جمشید احمد دستی نے کہا ہے کہ اگر بجلی مہنگی اور کسی کو انصاف نہیں مل رہا تو پھر بجلی چوری کرنا ثواب ہے۔ ڈیرہ غازی خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمشید دستی کا کہنا تھا کہ فورٹ منرو کے عوام نے میپکو اہلکاروں کو یرغمال بنا کر درست اقدام اٹھایا۔ بجلی آتی نہیں لیکن 50، 50 ہزار روپے کا بل آتا ہے جب کہ وڈیروں کو چھوڑ بل کا بوچھ غریب عوام پر ڈالا جارہا ہے اور بل کی عدم ادائیگی پر انہیں پولیس پکڑتی ہے جس کے باعث بجلی کی چوری میں اضافہ ہورہا ہے۔
جمشید دستی نے کہا کہ میں ایک غریب آدمی ہوں اگر ملک میں بجلی مہنگی ہے اور غریبوں کو اس کا انصاف نہیں مل رہا تو ایسی صورتحال میں بجلی چوری کرنا ثواب ہے اور عوام کو چاہئے کہ ان دہشت گرد حکمرانوں کے خلاف کھڑے ہو جائیں جب اتنی بڑی زیادتی ہو رہی ہے تو لوگوں کا حق بنتا ہے کہ وہ اپنے حقوق کے لئے نکلیں۔ جمشید دستی کے اس بیان پر مذہبی اسکالر مفتی عبدالقوی کا کہنا ہے کہ چوری، چوری ہوتی ہے اور شریعت ہمیشہ وہ بات کرتی ہے جو انسانی عقل اور حکمت کے عین مطابق اور قریب تر ہو۔
انہوں نے کہا کہ جمشید دستی کے کچھ اقدامات مجاہدانہ ہیں اور گفتگو سے لوگوں کے دلوں کی ترجمانی کرتے ہیں لیکن وہ مفتی بننے کی کوشش نہ کریں۔ شریعت اسلامیہ میں اس معاملے میں جو اصول اور قواعدو ضوابط ہیں ان کی ایک حقیقت ہے۔ چور، چور اور ڈاکو، ڈاکو ہی ہوتا ہے لہذا جو شخص بجلی چوری کرے گا وہ پوری قوم کا مجرم ہو گا۔