کراچی (جیوڈیسک) کالے علم کی کاٹ کے ماہر، آپ پر کالا جادو ہے، آپ کا بنتا کام بگڑ جاتا ہے۔ ہم سنواریں گے، آپ بے اولاد ہیں ہم آپ کو اولاد کی نعمت سے نوازیں گے۔ یہ وہ جملے ہیں جو ملک بھر کے ہر شہر کسی بھی علاقے میں سڑکوں سے گلیوں سے گزرتے ہوئے ہم دیکھتے ہیں پڑھتے ہیں اور کچھ کم علم اور کمزور ایمان والے ان جملوں کا شکار ہو بھی جاتے ہیں اور ایسی سفاکی پر چلے جاتے ہیں کہ خون کے رشتے تو درکنار لخت جگر کو ہی کاٹ ڈالنے مار ڈالنے کو تیار ہو جاتے ہیں اور اس پر یہ بھی قیامت کہ کسی ندامت کا احساس بھی انہیں چھو کر نہیں گزرتا ہے۔ خزانے کی تلاش میں جعلی پیر کے کہنے پر ایک نوجوان اپنی جان گنوا بیٹھا، مری میں ایک پیر کے کہنے پر سفاک شخص نے اپنی سگی بہن کی 3 بیٹیوں کے گلے کاٹ کر سفاکی کی ایک مثال قائم کی اور ملک بھر میں نظریں دوڑائیں تو ایسی لاتعداد ، واقعات اپنے اطراف میں ہی دیکھنے اور سننے کو ملیں گے، 4 برس قبل کراچی کے علاقے زمان ٹائون میں ایسا ہی ایک لرزہ خیز واردات نے پورے علاقے کو سوگوار بنادیا تھا جعلی پیر کے پیرو کار والدین نے اپنی 4 ماہ کی شیرخوار بچی کو زندہ گھر میں دفن کردیا تھا ، وہ دوسری 4 سالہ بیٹی کو بھی قتل کرنا چاہتے تھے مالک مکان کے اچانک گھر آنے پر بچی کی جان بچ گئی۔
اہل محلہ کے مدد سے کمرے کو کھلوایا گیا تو درد ناک منظر دیکھ کر مکین حیران اور علاقہ سوگوار ہو گیا تھا۔ 4 برس سے زائدکا عرصہ گزر چکا ہے لیکن بچیوں کو قتل کرنے کی ترغیب دینے والے جعلی پیر کو پولیس نے گرفتار کیااور مقدمے کا فیصلہ بھی تاحال نہیں ہو سکا۔ 11 جنوری 2010 کو کراچی کے علاقے زماں ٹائون کے سیکٹر 51 /A مکان نمبر 160 میں کرائے پر رہائش پذیر ندیم اور اسکی اہلیہ مسماۃ ثناء نے جعلی پیر کے کہنے پر کالے علم کی کاٹ کرنے کی غرض سے اپنی شیرخوار 4 ماہ کی بیٹی فضیلت کو زندہ دفن کر دیا تھا جس کے باعث وہ ہلاک ہو گئی تھی جبکہ دوسری 4 سالہ بیٹی مریم کو بھی قتل کرنے کی غرض سے رسیوں سے باندھ دیا تھا اچانک بالائی منزل پر رہائش پذیر مالک مکان عمر دین کی اہلیہ کرایہ لینے کی غرض سے کرائے دار کے گھر آئی۔ بار بار دستک دینے کے باوجود دورازہ نہیں کھولا اور نہ ہی اندر سے کوئی جواب موصول ہوا جس پر اسے شک ہوا اس نے فوری طور پر اہل محلہ کو جمع کیا اور پولیس کو مطلع کیا۔پولیس کی نگرانی میں زبردستی دورازہ توڑا گیا گھر میں داخل ہوتے ہی ندیم کی اہلیہ ثناء کمرے میں چھپ گئی جبکہ مریم رسیوں سے جکڑی ہوئی تھی۔ پولیس نے فوری طور پر مریم کو رسیوں سے آزاد کراکر اپنی تحویل میں لیکر ندیم کو گرفتار کر لیا جبکہ اس کی اہلیہ ثناء کو پکڑنے کے لیے اسٹور میں گئی تو سخت تعفن اٹھ رہا تھا جس پر پولیس نے اسٹور کی لائٹ جلائی جہاں قبر بنی دیکھی۔ پولیس نے قبر کی کھدائی کرکے 4 ماہ کی فضیلت کی سوختہ لاش برآمد کرلی۔