لاہور (جیوڈیسک) سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ خصوصی عدالت کے ججز کی تقرری مکمل میرٹ پر کی گئی۔ آرٹیکل 6 غدار ی ہے یا آئین شکنی فیصلہ عدالت کو کر نا ہے، میرا جینا مرنا پاکستان کیلیے ہے اور مجھے یہی رہنا ہے، ملک میں جمہوریت کتنی مضبوط ہوئی اور آمر یت کا راستہ کتنا روکا ہے 31 جولائی کا سپر یم کو فیصلہ پڑھ لیا جائے، سیاست میں آنے سمیت بہت سے آپشن موجو د ہیں وقت آنے پر فیصلہ کر وںگا، عدلیہ اب میرے دور سے زیادہ مضبوط ہوئی ہے، میں فوج کے رٹائرڈ فوجی افسران سے کیوں ملاقاتیں کروں گا؟ ججز کی تقرری کیلیے جوڈیشل کمیشن کا قیام آئین اور قانون کے مطابق ہے۔ میں اب بھی لوگوں کی فلاح اور بہبود کیلیے کام کر نا چاہتا ہوں، فی الحال اپنی زندگی کے بارے میں کوئی کتاب نہیں لکھ رہا۔
پیر کوایک انٹرویو کے دوران افتخارمحمد چوہدری نے کہا کہ پرویز مشرف کا معاملہ عدالت میں ہے اس پر کچھ نہیں کہوں گا مگر جہاں تک خصوصی عدالت میں ججز کی تقرری کا تعلق ہے تو تمام ججز کی تقر ری میرٹ،آئین اور قانون کے مطابق کی گئی۔ ایک سوال پران کہنا تھا کہ ملک میں غریب اور امیر میں فرق کی وجہ سے معاشرے میں عدم برداشت ہے اور ضرورت اس بات کی ہے ملک میں سب کو ایک جیسا انصاف اور دیگر سہو لتیں ملے تا کہ معاشرے سے عدم برداشت کو ختم کیا جاسکے۔