گلگت بلتستان کے عوام کے آئینی حقوق کے لیے کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر نے اسلام آباد پریس کلب تک ڈی چوک ایک ریلی کی قیادت کی

اسلام آباد ( مجلس وحدت مسلمین) گلگت بلتستان کے عوام کے آئینی حقوق کے لیے کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر نے اسلام آباد پریس کلب تک ڈی چوک ایک ریلی کی قیادت کی۔ ریلی کا اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت ،بلتستان سمیت ملحقہ علاقوں میں گندم سبسڈی ختم کر کے حکومت نے انتہائی غیر ذمہ دارانہ وغیر دانشمندانہ فیصلہ کیا ہے۔اس علاقے سے گندم سبسڈی کا خاتمہ وہاں کے عوام کے لیے سخت تشویش اور مشکلات کا باعث ہے اور اس مشکل میں ہم وہاں کی عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔جب تک حکومت ان کے مطالبات مان نہیں لیتی اس وقت تک گلگت کے عوام کے شانہ بشانہ ہمارا بھرپور احتجاج جاری رکھیں گے۔اہلیان گلگت بلتستان کو گزشتہ 67 سالوں سے آئینی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

جو سراسر زیادتی کے زمرے میں آتا ہے۔حکومت کی طرف سے ایسا امتیازی سلوک قطعاََ برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران تعجب انگیز ذہنیت کی مالک ہیں جو آئینی حقوق کے حصول کے لیے پُر امن جدو جہد کرنے والے افراد کو شر پسند کا نام دیتے ہیں جب کہ 60 ہزار افراد کے قاتلوں کو امن دوست سمجھتے ہوئے مذاکرات کے لیے بے چین ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ دونو ں ہی قوتوں نے گلگت بلتستان میں استحصال کی لاتعداد مثالیں رقم کیں ہیں۔انہیں سفری سہولیات میں دشواریاں ہیں ۔ ان کا آئینی حق تسلیم کرنے سے ہمیشہ انکار کیا جاتا رہا۔ اس سے بڑھ کر اور کیا ستم ظریفی ہوگی کہ معدنی وسائل سے مالا مال اس سرزمین پر بسنے والوں کو اپنے ہی وسائل استعمال کرنے کی اجازت نہیںجب کہ ملک کے دیگر حصوںمیں بسنے والا مخصوص سرمایہ دار طبقہ اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے میں لگا ہوا ہے۔

ایوان اقتدار میں بیٹھا ہوا شخص کسی ایک علاقے سے منتخب ہو کر نہیں آتا بلکہ اس پورے ملک سے نمائندگی حاصل ہوتی ہے۔ اسے ملکی پالیسیاں طے کرتے وقت بھی تمام علاقوں کی ضروریات کو مدنظر رکھنا ہوتا ہے لیکن یہاں صورت حال بالکل برعکس ہے۔ حکومت نے ملک کے ہر صوبے میں الگ الگ اصول وضع کر رکھے ہیں۔دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر نے کہا کہ حکومت کی غیر سنجیدہ اور ناقص پالیسیوں نے ملک کو بد امنی کا گہوارہ بنا دیا ہے۔

کسی کی جان و مال محفوظ نہیں۔نامور صحافی حامد میر پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہم مرتکب افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ہمیں قومی اداروں کو بھی مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ کسی کو یہ اجازت نہیں ہونی چاہیے کہ وہ ملکی سلامتی کے اداروں کو بلاوجہ تنقید کا موضوع بنائے۔انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کا استحکام عساکر ِ پاکستان، حکومتی اداروں اور عوام کی مضبوطی سے مشروط ہیں ۔ ہم نے مل کر وطن عزیز کو مضبوط بنانا ہے ۔دہشت پسند اور ملک دشمن عناصر کی اس ملک میں کوئی جگہ نہیں۔