لاہور (جیوڈیسک) ایئرمارشل (ر) شاہد لطیف نے کہا کہ جو کچھ پچھلے چند روز میں ہوا ہے یہ نارمل نہیں تھا۔ آئی ایس آئی پر الزامات کی یلغار 8 گھنٹے تک چلتی رہی مگر حکومت کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ایک طرف الزامات کی بہتات تو دوسری طرف ابھی تک ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی، حامد میر کو اللہ نے زندگی دی ہے وہ سامنے آئیں ثبوت دیں جس طرح کا پروپیگنڈا کیا گیا ہے اس طرح تو دشمن کرتے ہیں، فوج اور اس کے اداروں کی تضحیک کی اجازت کہیں بھی نہیں ہے، مسلم لیگ ن کے رہنما زعیم قادری نے کہا کہ حامد میر پرانا ساتھی ہے ہم تو اکٹھے کرکٹ کھیلاکرتے تھے اس واقعے کے بعد جو کچھ ہوا اس کی میں نے خود مذمت کی ہے ، ہمیں فوری نتائج پر نہیں پہنچنا چاہئے کسی ثبوت کے بغیر کسی کو بھی الزام نہیں دیا جا سکتا ،جس وقت یہ سانحہ ہوااس وقت پرویز رشید نے بیان دیا۔
اس کے بعد آئی ایس پی آر کی طرف سے ردعمل ظاہر کر دیا گیا تھا جوڈیشل کمیشن بھی اسی روز ہی بنادیا گیا تھا ، پیمراآزاد ادارہ ہے وہ کسی بھی بات پر ایکشن لے سکتا ہے، اگر ایکشن کے ری ایکشن اور ری ایکشن کے ڈبل ری ایکشن میں پڑ جائیں گے تو معاملات میں مزید الجھاؤ پیدا ہو گا، تجزیہ کار ابصار عالم نے کہا میرا نہیں خیال کہ فوج اور حکومت میں فاصلے بڑھ رہے ہیں، مجھے خوشی ہوتی ہے جب آئی ایس آئی سیاست کرتی ہے میڈیا اور سیاست دانوں کو بھی آئی ایس آئی سے سیکھنا چاہیے وہ اپنے غلط بندے کو بھی بچانے کیلیے متحد ہوجاتے ہیں اور ہم نے آپس میں بندوقیں کسی ہوئی ہیں، جنرل آصف نواز کی موت ہارٹ اٹیک سے ہوئی لیکن براہ راست الزام شریف برادران پر آیا نواز شریف ایک سول وزیراعظم تھا اس لیے کوئی بات نہیں اس پر الزام آیا تو خیر ہے لیکن اگر کسی نے حساس ادارے کا نام لے لیا ہے تو اس کو ایشو بنا لیا گیا ہے الزامات لگتے رہتے ہیں ان کو ایشو نہیں بنانا چاہیے،اس وقت درجہ حرارت کو کم کرنے کی ضرورت ہے ورنہ ہم لڑتے رہیں گے اور دشمن فائدہ اٹھاتا رہیگا۔