غیر ملکی قرضے نہ لیے جائیں، نجکاری کی منظوری مفادات کونسل سے لی جائے، سینیٹ کمیٹی برائے خزانہ

Senate

Senate

اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے حکومت کو سفارش کی ہے کہ مزید غیرملکی قرضے نہ لیے جائیں اور کہا کہ حکومت جتنے غیرملکی قرضے لے گی عالمی مالیاتی اداروں کا ہمارے اندرونی معاملات میںمداخلت اتنی ہی زیادہ بڑھے گی۔ جبکہ قائمہ کمیٹی نے زرعی آمدن پر ٹیکس عائدکرنے اور حکومت کو 30 اداروں کی نجکاری کی منظوری مشترکہ مفادات کونسل سے حاصل کرنے کی سفارش کی ہے۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرپرسن نسرین جلیل کی زیرصدارت ہوا، وفاقی سیکریٹری خزانہ ڈاکٹر وقارمسعودنے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب سے ڈیڑھ ارب ڈالر امداد اور یورو بانڈسے ملنے والے 2 ارب ڈالر سے زرمبادلہ کے ذخائرمیں بہتری آئی اورروپے کو استحکام ملا،اپریل تاجون 2014 کے دوران غیرملکی قرضے و امداد کے ذریعے مجموعی طورپر 4 ارب ڈالر آئینگے۔

انھوں نے بتایاکہ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائرکی پوزیشن کافی بہترہو گئی جسکی وجہ دوست ملک سعودی عرب سے ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد اور یورو بانڈ کے ذریعے ہونیوالے 2 ارب ڈالر ہیںجس کے نتیجے میں اسٹیٹ بینک کے پاس موجودزرمبادلہ کے ذخائرساڑھے 7 ارب ڈالرتک پہنچ گئے ہیں۔