تبدیلیوں کی لہر جاری، محمد اکرم کو اکیڈمی تک محدود رکھنے کی تجویز

 Mohammad Akram

Mohammad Akram

کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کرکٹ میں تبدیلی کی ہواؤں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ بولنگ کوچ محمد اکرم کو اکیڈمی تک محدود کرنے کی تجویز سامنے آگئی ، سلیکٹر کی اضافی ذمے داری بھی دی جائے گی، دو سالہ کنٹریکٹ نے سابق پیسرکو گھر واپسی سے بچا لیا، وقار یونس کو ہیڈ کوچ بنائے جانے پر فاسٹ بولنگ کوچ کی ضرورت ہی باقی نہیں رہے گی، اسپن بولرز کی تربیت کیلیے مشتاق احمد مضبوط امیدوار ہیں، ثقلین مشتاق بھی عہدہ پانے کیلیے لائن میں موجود ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ورلڈٹوئنٹی 20 میں قومی ٹیم کی شرمناک پرفارمنس کے بعد پاکستان کرکٹ میں چلنے والی تبدیلی کی ہوائیں بدستور جاری ہیں، ان کا سلسلہ فی الحال تھمتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا ہے، اگلی باری فاسٹ بولنگ کوچ محمد اکرم کی ہے جنہوں نے اپنی پہلی مدت میں کوئی خاص کارنامہ انجام نہیں دیا اس کے باوجود سابق چیئرمین ذکا اشرف نے ان کے معاہدے میں دو برس کی تجدید کردی تھی، ان کی کوچنگ میں پاکستانی فاسٹ بولرز کی کارکردگی میں کوئی بہتری نہیں آئی بلکہ فاسٹ بولنگ کا معیار مزید پست ہو گیا ہے۔

ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے دوران بھی پیسرز اپنی موجودگی کا احساس دلانے میں ناکام رہے، کافی عرصے سے ان پر اعتراضات اٹھائے جا رہے تھے تاہم چیئرمین نجم سیٹھی ہر باران کو دیے گئے دو برس کے نئے کنٹریکٹ کو مجبوری قرار دیتے اب اس مجبوری کا توڑ محمد اکرم کو نیشنل اکیڈمی تک محدود کرنے کی تجویز کی صورت میں سامنے آیا ہے۔ ان کی خدمات اب نوجوان پیسرز کو تربیت فراہم کرنے کے لیے حاصل کی جائیں گی، وہ اکیڈمی میں نوجوان فاسٹ بولرز کی صلاحیتوں کو بہتر بنائیں گے جبکہ اس کے ساتھ انھیں سلیکٹر کی اضافی ذمہ داری بھی سونپے جانے کا امکان ہے، ان کو کرکٹ سیٹ اپ میں کافی عرصہ ہو گیا اور وہ نئے آنے والے کھلاڑیوں کے بارے میں کافی کچھ جانتے ہیں اس لیے وہ نئے چیف سلیکٹر معین خان کی ٹیم کی تشکیل میں مدد کریں گے۔