کراچی: حامد میر نے ہوش میں آنے کے بعد اپنا پہلا باضابطہ بیان جاری کر دیا۔ اللہ کا کرم اور قوم کی دعاؤں کا صلہ ہے کہ مجھے ایک نئی زندگی ملی، حملے سے پہلے درپیش خطرات سے جیو انتظامیہ، خاندان کے افراد اور قریبی دوستوں کو آگاہ کر دیا تھا۔ ان عناصر کی بھی نشاندہی کی تھی جن سے خطرہ تھا۔
کچھ دن پہلے ایک انٹیلی جنس ایجنسی کے افراد گھر آئے اور کہا میرا نام ایک ہٹ لسٹ میں دیگر صحافیوں کے ساتھ ہے۔ اس ملاقات کے بعد کے بعد متعلقہ ادارے کو بتا دیا تھا کہ ریاستی و غیر ریاستی عناصر دھمکیاں دے رہے تھے۔
آئی ایس آئی ماما قدیر بلوچ کے لانگ مارچ پر نشر ہونے والے کیپٹل ٹاک کی وجہ سے مجھ سے ناراض ہے۔ گھر آنے والے انٹیلی جنس اہل کاروں کو بتایا تھا کہ موجودہ حالات میں آئی ایس آئی سے خطارہ محسوس کرتا ہوں۔ انٹیلی جنس اہل کاروں کو کہا تھا کہ یہ بات وہ اپنے افسروں کو بھی بتا دیں۔