واشنگٹن (جیوڈیسک) ایک ماہ قبل خودکشی کرنے والے استاد ولیم جیمز کی موت کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ وہ 40 سال تک دنیا کے 9 مختلف ممالک میں سیکڑوں بچوں کے ساتھ بدفعلی کرتا رہا۔ امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کی رپورٹ کے مطابق ولیم جیمز کی خودکشی کے بعد تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ 40 سال تک 9 مختلف ممالک میں امریکی اسکولوں میں تدریس کے دوران بچوں سے بدفعلی کرتا رہا، ولیم جیمز کی جانب سے جن ممالک کے طالب علموں کو ہوس کا نشانہ بنایا ان میں سعودی عرب، لبنان، ایران، انڈونیشیا، وینزویلا، یونان، اسپین، برطانیہ اور امریکا شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ولیم جیمز نے ایک ماہ قبل اس وقت خودکشی کر لی تھی جب وسطی امریکا کی ریاست نیکارا گوا میں ایک سکول کی انتظامیہ نے اس کے قبضے سے ایک یو ایس بی لی تھی جس میں سیکڑوں بچوں کی عریاں تصاویر موجود تھیں، جن میں کچھ بے ہوش بچوں کی تصاویر بھی شامل تھیں۔ تاہم امریکی تحقیقاتی ادارے کو ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ولیم جیمز نے خودکشی کیسے کی۔ ایف بی آئی کے مطابق دندرہ صفت امریکی استاد ولیم جیمز کی ہوس کا نشانہ بننے والے بیشتر بچوں کی عمریں 12 سے 14 سال کے درمیان ہیں۔ اس سے قبل 1969ء میں بھی اس درندے کو ریاست کیلفورینیا میں بچوں پر جنسی تشدد کے الزام میں قید کی سزا ہوئی تھی تاہم جیل سے نکلنے کے بعد اس نے بچوں پر جنسی تشدد کو پیشہ ہی بنا لیا۔