ڈی ایس پی تلہ گنگ

Conduct

Conduct

قا رئین محتر م ! اقتدار اور طاقت کے نشے میں انسان اتنا متکبر اور مغرور ہو جاتا ہے کہ چھوٹے بڑے کی تمیز اور اخلاق کے دائرے کر اس کر کے اپنے اپ کو تمام بنی نوع انسان سے اعلی سمجھنا شروع کر دیتا ہے۔ اسی طرح کا مشاہد ہ راقم کو گز شتہ دنوں تلہ گنگ سہولت بازار میں پیش ایا۔ راقم کو سہو لت بازار کے متاثرین دوکانداروں وقار،ابو بکر ،فہیم ،نصیر نے کال کی کہ ڈی سی او چکوال سہولت بازار کا وزٹ کر نے کیلئے ارہے ہیں ۔ ہم نے انکو اپنی مشکلات کے بارے میں اگا ہ کرنا ہے۔ جب ڈی سی او اصف لودھی سہو لت بازار پہنچے تو انکے ہمر اہ اسسٹنٹ کمشنر تنویر الرحمن ،ٹی ایم او ملک خلیل احمد نیئر سمیت دیگر افسران مو جو دتھے۔

انہو ں نے سہو لت بازار کے انچا رج کی ریکارڈ رجسٹر مکمل نہ ہو نے پر کلا س لی اور سختی سے ہد ایت جاری کی کہ کام مکمل کیا جائے سہولت با زار کے حوالے سے چند روز قبل ملک ظفر مو گلہ ،شیخ ریا ض نے بھی اپنے ایک وفد کے ہمر اہ ڈی سی او سے ملاقات کی تھی۔ جس میں انہوں نے تلہ گنگ اکر موقع پر فیصلہ کر نے کا وعدہ کیا تھا۔

لیکن جب دوکانداروں اور تاجروں نے سہو لت بازار کے حوالے سے اپنی مشکلات بتانا چاہیں تو ڈی سی اونے انکی بات دلچسپی اور تو جہ سے سننے کے بجائے۔ دو ٹو ک الفاظ میں صبر کر نے کی تلقین کی اور کہا کہ کہ بعد میں اس کا فیصلہ کر یں گے اور اپنی ٹیم کے ہمر اہ روانہ ہو گئے۔ مسئلہ حل نہ ہو نے اور تو جہ نہ ملنے پر ڈی سی او کے جا نے کے بعد دوکا نداروں کے چہر وں پر حیرانی اور مایوسی کا عالم تھا اور انکی انکھوں میں انسو نمایاں تھے۔

مسلم لیگ ن کی حکومت اور وزیراعلی پنجاب شہباز شریف سے لو گ سخت مایوس اور نالاں نظر ارہے تھے جس کی وجہ انکے جائز حق پر ڈی سی او چکوال کا ایکشن نہ لینا تھا۔ تاجران کا مطالبہ نہایت جائز اور مناسب تھا۔ سہولت بازار میں تلہ گنگ کی عوام کو اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے۔ دوکانداروں کے کاروبار تباہ ہو رہے ہیں مین روڈ پر سہو لت بازار لگا کر عوام کو کو ن ساریلیف دیا جا رہا ہے۔ عوام حکام بالا سے بار بار یہ سوال کیے جارہی ہے لیکن انکے کانوں پرجوں تک نہ رینگنا انکی سنگدلی ظاہر کر تا ہے۔

Shahbaz Sharif

Shahbaz Sharif

میاں شہباز شر یف کئی دفعہ وزیراعلی پنجاب کے عہد ے پر پہلے بھی فا ئزرہ چکے ہیں لیکن ابھی تک عوام کو مناسب ریلیف دینے کے ہنر سے عاری ہیں۔ سہولت بازار صر ف ایک شعبدہ بازی اور سستی شہرت حاصل کر نے کا ذریعہ تصور کیا جارہا ہے۔ عوام کیلئے تو یہ زحمت بازار ہے جس پر اربوں روپے کی سبسڈ ی دے کر عوامی خزانے پر ڈاکہ ڈالنے کے متر ادف ہے۔ اس سہو لت بازار کی اڑ میں اعلی افسران ہزاروں روپے کا سر کاری فیول خرچ کر کے سینکڑوں کلو میڑ کا سفر طے کر کے اسکا دورہ کر تے ہیں۔ جو صرف اور صرف وقت اور پیسہ کا ضیاع ہے اس میں عوامی مفاد تو دور دور تک نظر نہیں ارہا۔ خدارا اب تو عوامی مینڈ یٹ کا احترام کر تے ہو ئے عوام دشمن پالیساں بنا نے سے گریز کر یں ورنہ عوامی احتساب کاریلا پی پی پی حکو مت کی طرح ن لیگ کو بھی بہا کرلے جائے گا۔

تلہ گنگ ڈی ایس پی میا ں محمد ارشدکے پا س اپنے دوست عمر ان کے ہمر اہ جا نے کا مو قعہ ملااور تقر یبا دو گھنٹے کی طو یل نشست میں ڈی ایس پی نے اپنا مکمل تعا ر ف کر ایا اور انہو ں نے اس عز ئم کا اظہا ر کیا کہ تلہ گنگ سر کل کو امن کاگوارہ بنانا میر ا مشن ہے اور جر ائم پیشہ عنا صر کا خا تمہ اولین تر جیجا ت پر کیا جا ئے گا ۔ملا قا ت میں ایس ایچ او سٹی میا ں محمد نعما ن اور ایس ایچ او صدر عبد الر ئو ف بھی مو جو د تھے ۔ڈپٹی نے کہا کہ صحا فی جر ائم پیشہ عنا صر کی نشا ند ہی کر یں اور فو ر ی کا روائی ہو گی۔

انہو ں نے اپنی ڈی ایس پی ملا زمت کے دوران پیش ا نے والے کئی اہم واقعا ت کی تفیلا ت بتا ئیں ۔کئی پیچید ہ اور مشکل کیسز کو انتہا ئی خو ش اسلو بی سے حل کیا جس سے انکی قا ئدانہ صلا حیتو ں کا بخوبی اندازہ لگا یا جا سکتا ہے ۔ایک واقعہ میں ان کا کہنا تھا کہ میں ڈی ایس پی وہا ڑی تعینا ت تھا کہ دو بچو ں کے اغواء کی رپو رٹ نا معلو م افراد کے خلا ف درج ہو ئی جس کا وزیر اعلی پنجا ب نے نو ٹس لے کر فو ری ا غواکا روں کی گر فتا ری کا حکم جا ری کیا تھا اور انہو ں نے خو د دورہ بھی کر نا تھا ۔یہ یہ بہت مشکل کیس تھا جس میں پو لیس نے بغیر وقت ضا ئع کئے مجرمو ں کو گر فتا ر کر نا تھا۔

ایک مو لا نا صا حب با ر با ر پو لیس مخا لف شو ر کر رہے تھے جس پر مجھے شک گزر ا کہ یہی شخص مجر م ہو سکتا ہے ۔میںنے ایس ایچ او کو اس سے تفتیش کر نے کا حکم دیا جس پر حیر ت انگیز انکشا ف ہو ا کہ اسی شخص نے بچو ں کو بد فعلی کے بعد قتل کر دیا تھا اسکی نشا ند ہی پر دونو ں بچو ں کی لا شیں بر ا مد کر لی گئیں۔اللہ ہم سب کا حا می و نا صر ہو۔

Malik Arshad Kotgullah

Malik Arshad Kotgullah

تحر یر : ملک ارشد کو ٹگلہ