11 ایکڑ گندم پر بھی دیور کے بیٹے مشتاق نے قبضہ کر لیا وزیراعلیٰ پنجاب کو دی جانے والی درخواست ردی کی نظر

لاہور (راخیل اکبر) خونی رشتوں میں دراڑیں پڑ گئیں دیور نے بھابھی کے حصے کی زمین خردبرد کرلی متعلقہ تھانہ نے مدد کی رشوت نے پھر افسران کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی 96 کنال زمین کو ریٹائرڈ پولیس ملازم دیور نے ہڑپ کرلیا عدالتی حکم پر قبضہ واپس ہوا غنڈہ عناصر افراد نے پھر قبضہ کرلیا متاثرہ خاتون کی وزیراعلیٰ پنجاب کو دی جانے والی درخواست ردی کی ٹوکری میں پھینک دی گئی انصاف نہ ملنے پر بیوہ خاتون نے وزیراعلیٰ ہائوس کے سامنے خود سوزی کی دھمکی دے دی تفصیلات کے مطابق کھرل موضوع امرو کا تحصیل منچن آباد ضلع بہاولنگر کی رہائشی مسماة رانی بی بی نے اپنے بچوں کے ہمراہ لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ میرے خاوند کو فوت ہوئے 20 سال ہوچکے ہیں اس وقت میرے بچے چھوٹے تھے اور خاوند کے حصے میں 96 کنال زمین تھی میرے دیور کے بیٹے محمد مشتاق نے مجھے۔

بچوں سمیت مار پیٹ کر گھر سے نکال دیا اور ہماری حصے کی زمین پر قبضہ کرلیا متعلقہ پنچائیت بھی مشتاق کو نہ روک سکی جبکہ مشتاق نے متعلقہ پٹواری سے ساز باز کرکے زمین اپنے نام کروالی معلوم ہونے پر میں نے عدالت کا دروازہ کھٹکایا جس پر عدالت نے میرے بچوں کے نام زمین کا حصہ دینے کے آرڈر کئے لیکن مشتاق جو کہ سابقہ پولیس ملازم ہے اور افسران سے اثرورسوخ رکھتا ہے پولیس ملازمین سے مل کر زمین اور گھر پر قبضہ جمالیا میں نے بیدخلی کا کیس دائر کیا جس پر بذریعہ پولیس عدالت نے قبضہ دلوایا بعدازاں پھر رشوت اور دھونس سے میری زمین پر قبضہ کرلیا گیا۔ انصاف کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب کے شکایت سیل آئی جہاں درخواست فوری متعلقہ تھانے بہاولنگر گئی اور ایس ایچ او نے ہمدردی رکھتے ہوئے پولیس ٹیم کے ساتھ میری زمین کو خالی کروایا اور قبضہ مافیا سے گھر خالی کروایا لیکن متعلقہ ڈی پی او’ ڈی ایس پی نے پھر بھاری رشوت لے کر دوبارہ قبضہ کروادیا اور مشتاق نے ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات بنوادیئے جس پر پولیس نے میرے بچوں سمیت دھکے دے کر گھر سے نکال دیا اور اس بار میری 11 ایکڑ گندم پر بھی دیور کے بیٹے مشتاق نے قبضہ کرلی۔

ا خاتون نے مزید بتایا کہ اگر وزیراعلیٰ پنجاب انسانیت کی مدد کرتے ہیں تو فوری ایکشن لیں اور قبضہ مافیا کو کیفے کردار تک پہنچائیں ورنہ انصاف نہ ملنے پر وزیراعلیٰ ہائوس کے سامنے خود سوزی بچوں سمیت کرلوگی۔