ڈی سی او قصور کے حکم پر لیبر آفیسرز کا روڈ پرنس فیکٹری پر چھاپہ

مصطفی آباد/للیانی(محمد عمران سلفی سے)ڈی سی او قصور کے حکم پر لیبر آفیسرز کا روڈ پرنس فیکٹری پر چھاپہ، فیکٹری مالکان کا گیٹ کھولنے سے انکار، فیکٹری ملازمین کو یرغمال بنا کر تشدد کا نشانہ بناتے رہے، 15کی کال پر مقامی پولیس نے ملازمین کو بازیاب کروایا، لیبر آفیسرز کی طرف سے سیل کی گئی فیکٹری با اثر مالکان نے دو گھنٹے بعد ہی کھول لی، مذکورہ فیکٹری میں تنخواہ تین سے اٹھ ہزار روپے دی جاتی ہے، جبکہ بچے بھی کام کرتے ہیں، کئی کئی سال کام کرنے کے باوجود شوشل سیکورٹی کے کارڈ نہ بن سکے، مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو فیروز پور روڈ بلاک کر دیں گے، ملازمین ، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عوامی شکایات پر ڈی سی او قصور کے حکم سے لیبر آفیسرز نے موٹر سائیکل بنانے والی روڈ پرنس فیکٹری پر چھاپہ مارا، فیکٹری مالکان سے گیٹ کھولنے سے انکار کر دیا۔

لیبر آفیسرز نے باہر کھڑے ہو کر مزدوروں کا انتظار کرنا شروع کر دیا جس پر فیکٹری مالکان نے چھٹی کے باوجود گیٹ بند کرکے ملازمین کو دو گھنٹے تک اسلحہ کے زور یرغمال بنائے رکھا اور تشدد کرتے رہے، جس پر لیبر آفیسرز نے پولیس تھانہ مصطفی آباد کی مدد لیکر فیکٹری ملازمین کو بازیاب کروایا اور فیکٹری کو سیل کر دیا، با اثر فیکٹری مالکان نے پنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے دو گھنٹے بعد ہی فیکٹری کو کھول کر دوبارہ کام شروع کر دیا،ڈی سی او قصور کو دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا۔

مذکورہ فیکٹری میں بچے بھی کام کرتے ہیں جبکہ مزدوروں کو تنخواہ3ہزار سے لیکر8ہزار روپے تک دی جاتی ہے، جبکہ حکومت کی طرف سے12500کی تنخواہ مقرر کی گئی ہے،نہ تو ملازمین کو شوشل سیکورٹی کارڈ دئیے گئے ہیں اور نہ ہی فسٹ ایڈ دینے کیلئے فیکٹری میں کوئی ڈاکٹر موجود ہے، مذکورہ فیکٹری میں روزانہ 660سے لیکر700تک موٹر سائیکلیں بنائی جاتی ہیں، ملازمین نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو ہم فیروز پور روڈ بلاک کر دیں گے۔