کراچی (جیوڈیسک) عدالت عالیہ سندھ نے اسلام آباد کچہری میں دہشت گردی کے بعد سٹی کورٹ میں تحفظ کے انتظامات کو موثر اورسخت کرنے کا حکم دیکر عملد رآمد 20 روز میں مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن حکومتی غفلت اور لاپروائی کے باعث 2 ماہ گزرنے کے باوجود تاحال سیکیورٹی کے موثر اقدامات نہیں کیے گئے۔
سٹی کورٹ میں نصب واک تھرو گیٹ ناکارہ ہیں، تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کچہری پر حملے کے بعد چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی سربراہی میں وکلا رہنماؤں اور سیکیورٹی حکام کے اجلاسوں میں طے کیا گیا۔
تھا کہ سٹی کورٹ میں تحفظ کے اقدامات مزید موثر بنانے کیلیے 5 واک تھرو گیٹ، 320 سی سی ٹی کیمرے نصب، پولیس نفری میں اضافے اور عدالت آنے والوں کی تلاشی یقینی بنانے، غیر متعلقہ گاڑیوں کا عدالت کے احاطے میں داخلہ روکنے کیلیے اسٹیل کے سلائیڈنگ گیٹس کی تنصیب، پارکنگ ایریا سمیت سٹی کورٹ کے احاطے پر ہر قسم کی نقل حرکت پر نظر رکھنے کیلیے جدید ڈیجیٹل مانیٹرنگ سینٹر قائم کرنے کی منطوری دی گئی تھی۔