غزہ (جیوڈیسک) فلسطین کے صدر محمود عباس نے یہودیوں کے قتلِ عام کو جدید تاریخ کا سب سے سنگین جرم قرار دیا ہے۔ جبکہ اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامن نیتن یاہو نے کہا کہ محمود عباس یہودیوں کے قتلِ عام کو خوفناک نہیں کہہ سکتے ہیں کیونکہ ایسا کرنے والوں کو وہ گلے لگاتے ہیں۔ محمود عباس کا یہ بیان یہودیوں کی یاد میں منائے جانے والے دن کے موقع پر سامنے آیا ہے۔ اپنے بیان میں محمود عباس نے متاثرہ خاندانوں اور نازیوں کے ہاتھوں مارے جانے والے دیگر بے گناہ افراد کے ساتھ ہمدردی ظاہر کی۔
انھوں نے کہا کہ یہودیوں کا قتلِ عام نسلی امتیاز اور نسل پرستی کے تصور پر مبنی تھا جسے فلسطین مسترد کرتا ہے۔ محمود عباس کا یہ بیان یہودیوں کے قتلِ عام پر اب تک کا سب سے مضبوط بیان ہے جو اسرائیل کے لوگوں کی بد اعتمادی دور کرنے کی ایک کوشش دکھائی دیتی ہے۔ ادھر اسرائیل کے وزیرِاعظم نیتن یاہو نے امریکی نشریاتی ادارے سے اںٹرویو میں کہا کہ محمود عباس یہودیوں کے قتلِ عام کو خوفناک نہیں کہہ سکتے ہیں کیونکہ ایسا کرنے والوں کو وہ گلے لگاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل، حماس کی حمایت یافتہ حکومت کے ساتھ بات چیت نہیں کرے گا۔