دو سال قبل خاصدار فورسز کے تنخواہوں سے 55 لاکھ روپے چوری کا ڈراپ سین
Posted on April 29, 2014 By Majid Khan سٹی نیوز
مہمند ایجنسی: دو سال قبل خاصدار فورسز کے تنخواہوں سے 55 لاکھ روپے چوری کا ڈراپ سین ۔بعد ازاں فاٹا سیکرٹریٹ نے ریاض محسود کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی بنائی۔انکوائری میں دونوں کلرکس بے گناہ ثابت ہونے پر انہیں دوبارہ نوکریوں پر بحال کیا گیا۔زرائع کے مطابق پولیٹکل انتظامیہ نے اپریل 2014 کو پشاور سے خفیہ اداروں کی تعاون سے کامران پنجابی کو تحویل میں لیکر شامل تفتیش کیا۔
بعد میں غلنئی لایا گیا۔ کامران پنجابی پشاور میں چابیا ں بنانے اور مختلف قسم کے سیف کھولنے کا ماہر سمجھا جا تا ہے۔ پیر کے روز اے پی اے غلنئی اور اے پی اے بائزئی کے نگرانی میں کامران پنجابی کی نشاندہی پر خاصہ دار فورسز کے ایک نائب صوبیدار کو بھی گرفتار کیا گیا۔پولیٹیکل انتظامیہ نے خاصہ دار فورسز کے اہلکار اور کچھ اور بندوں کو بھی شامل تفتیش کرکے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق کامران پنجابی نے اقرار جرم کرلیا ہے۔ یاد رہے کہ معطل خاصہ دار کلرک کو عدالت نے بیگناہ قرار دیکر نوکری پر دوبارہ بحال کیا ہے۔دوسری طرف متاثرہ کلرک پزیر خان نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ کامران پنجابی کے اعتراف کے بعد ہماری بے گناہی ثابت ہوچکی ہے۔اس لیے اب حکومت کو ہماے نقصانات کی تلافی کرنا چاہیے۔
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com