دمشق (جیوڈیسک) شام کے صدر بشار الاسد نے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کیلئے اپنے کاغذات پیر کے روز جمع کرا دیے ہیں۔ وہ اپوزیشن اور عالمی برادری کی سخت مخالفت کے باوجود تیسری مرتبہ صدارتی امیدوار کے طور پر سامنے آ رہے ہیں۔شام میں صدارتی انتخاب تین جون کو متوقع ہیں۔
پارلیمان کے اسپیکر جہاد اللحام کے مطابق بشارالاسد نے یہ کاغذات نامزدگی آئینی عدالت میں پیش کیے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ میں بشار حافظ الاسد اپنے آپ کو جمہوریہ کے صدارتی منصب کیلئے نامزد کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ پارلیمنٹ میری تائید کرے گی۔
ادھر ذرائع ابلاغ کے مطابق شام کے اعلیٰ قانون ساز ادارے عوامی کونسل نے پہلی خاتون کو صدارتی امیدوار کے طور پر رجسٹرڈ کر دیا ہے۔ ان کا نام سوسن عمر الحداد ہے، وہ پیشے کے لحاظ سے انجینئر ہیں اور ان کا تعلق لاذقیہ صوبے سے ہے۔ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کی تلفی کے منصوبے سے متعلق ٹیم کی سربراہ نے کہا ہے کہ شام کے پاس اب بھی کیمیائی ہتھیار موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب تک شام سے کیمیائی مواد کا 92 فی صد منتقل اور تلف کیا جاچکا ہے۔ان کاکہناتھاکہ شام باقی ماندہ 8 فی صد کیمیائی موادتک رسائی دے تاکہ اسے بھی 30 جون تک تلف کیاجاسکے۔