نئی دلی (جیوڈیسک) بھارت میں تاریخ کے سب سے بڑے اور طویل ترین پارلیمانی انتخابی عمل کےساتویں مرحلے میں آج پولنگ جاری ہے۔ بھارت کے پارلیمانی انتخابات کے ساتویں مرحلے میں 7 ریاستوں گجرات، بہار، اتر پردیش، بنگال، پنجاب، آندھر پردیش اور جموں و کشمیر جبکہ وفاق کے زیر انتظام 2 علاقوں ، دادرا و ناگر ہویلی اور دمن و دیو کی 89 نشتوں پر پولنگ ہو رہی ہے۔ ساتویں مرحلے میں جن اہم ترین سیاسی شخصیات کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے ان میں بی جے پی کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی، کانگریس پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی، بی جے پی کے صدر راج ناتھ سنگھ، راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ارون جیٹلی، اوما بھارتی اور مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ شامل ہیں۔
دوسری جانب انتخابات سے قبل مقبوضہ وادی کو عملی طور پر فوجی چھاؤنی میں تبدیل کرکے سید علی گیلانی سمیت کئی حریت رہنما کو نظربند کر دیا گیا ہے۔ انتخابی عمل کے موقع پر مقبوضہ وادی میں حریت رہنماؤں کی اپیل پر مکمل ہڑتال کی جا رہی ہے تاہم احتجاج کو روکنے کے لئے اب تک پولیس اور بھارتی قابض فوج نے سیکڑوں افراد کو گرفتار کر لیا ہے، پولیس نے وادی بھر سے 600 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں لوک سبھا کی 543 نشستوں پر پولنگ کا عمل 9 مراحل میں مکمل ہو گا، پولنگ کا آخری مرحلہ 12 مئی کو ہو گا، 14 مئی سے ووٹوں کی گنتی شروع ہو گی اور 16 مئی نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا۔