کراچی: اپریل میں 170 شہری ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا شکار ہوئے

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) شہر میں رینجرز اور پولیس کے ٹارگٹڈ آپریشن ، گھر گھر تلاشیوں اور محاصروں کے باوجود ماہ اپریل میں ٹارگٹ کلنگ ، اغوا کے بعد قتل کر کے لاشیں پھینکنے،خودکش حملوں اور بم دھماکوں میں 170 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

جاں بحق ہونے والوں میں پولیس افسران و اہلکار ، ماں ، بیٹا ، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے عہدیدار ، کارکنان ، ڈاکٹر، وکیل ، خواتین اور پروفیسرز شامل ہیں ایک درجن سے زائد دستی بم ،کریکر اور بال بم حملوں میں کئی افراد زخمی ہوگئے، اپریل میں ملزمان 2 ہزار سے زائد گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں چوری اور چھین کر فرار ہوگئے جبکہ 5 ہزار شہریوں کو موبائل فون سے بھی محروم کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق شہر میں یکم اپریل کو پولیس افسر سمیت 3 افراد ، 2 اپریل کو 4 افراد ، 3 اپریل کو7 افراد، 4 اپریل کو 3 افراد، 5 اپریل کو واٹر بورڈ کے ڈپٹی ڈائریکٹر سمیت 5 افراد، 6 اپریل کو بینک کے لاکرز لوٹ لیے گئے۔

7 اپریل کو 2 افراد، 8 اپریل کو ڈاکٹر سمیت 7 افراد، 9 اپریل کو پولیس افسر، ڈاکٹر اور مدرسے کے 3 طالبعلموں سمیت 12 افراد، 10 اپریل کو وکیل سمیت 6 افراد، 11 اپریل کو وفاقی محتسب کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سمیت 5 افراد، 12 اپریل کو 8 افراد، 13 اپریل کو پولیس رضا کار سمیت 6 افراد، 14 اپریل کو 2 افراد، 15 اپریل کو متحدہ کے 2 کارکن ، 16 اپریل کو 4 افراد ، 17 اپریل کو 3 افراد، 18 اپریل کو 10 افراد، 19 اپریل کو خاتون،20 اپریل کو4 افراد، 21 اپریل کو پروفیسر سمیت 4 افراد، 22 اپریل کو پولیس افسر سمیت 7 افراد ، 23 اپریل کو 11 افراد۔

24 اپریل کو 3 افراد اور خودکش حملے میں پولیس افسر شفیق تنولی سمیت 4 افراد، 25 اپریل کو پولیس اہلکار سمیت 8 افراد جبکہ دہلی کالونی دھماکے میں ماں اور بیٹے سمیت 6 افراد، 26 اپریل کو 3 افراد 27 اپریل کو 3 افراد اور 28 اپریل کو 3 افراد اورنگی کے مدرسے میں بم دھماکے میں 4 کمسن طالبعلم، 29 اپریل کو پولیس اہلکار سمیت 7 افراد جبکہ 30 اپریل کو پولیس اہلکار سمیت 9 افراد کو زندگی سے محروم اور ہدف بناکر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔