پشاور (جیوڈیسک) جمیعت علمائے اسلام (س) کے سربراہ اور طالبان مذاکراتی کمیٹی کے رکن مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ فریق مذاکرات میں سنجیدہ نہیں اور ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں،ایسی صورت میں ہمیں مذاکرات سے الگ ہونا پڑےگا۔
پشاور میں منعقدہ قبائلی جرگے سے خطاب کے دوران مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ملک کو درپیش جنگ کا براہ راست تعلق قبائلی علاقوں سے ہے اور قبائل کے تمام مشائخ و ملکان اس مذاکراتی عمل کی پشت پر ہیں، انہوں نے کہا کہ برطانوی سامراج نے برصغیر سمیت دنیا کے کئی علاقے میں اپنا راج قائم کیا تھا۔
لیکن وہ قبائلی علاقوں میں اپنا تسلط نہیں جما سکا۔ پاکستان پر جب بھی نازک وقت آیا تو ملک کے دفاع کے لئے یہی قبائل سب سے آگے تھے۔ ملک کے دشمنوں سے جنگ لڑنے والے ہاتھ قبائل کے ہیں لیکن یہ علاقہ 65 سال کے بعد بھی پارلیمنٹ اور عدلیہ کے دائرہ اختیار سے باہر ہے